مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
ہر شہری زمین کا مالک بننا چاہتا ہے لیکن آج کے مہنگائی کے دور میں وسائل اس کا ساتھ نہیں دیتے لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے گاؤں کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں انسانوں کے علاوہ آوارہ کتے کروڑوں روپے کی زمین کے مالک ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے ضلع بناسکنٹھا کے گاؤں کُشکل میں لوگوں نے ایک قدیم روایت پرعمل کرتے ہوئے آوارہ کتوں کو کروڑ پتی بنا دیا۔
گاؤں والوں کے مطابق ان کے آباؤ اجداد نے آوارہ کتوں کے لیے ایک انوکھا نظام قائم کیا تھا اور تقریباً 12 ایکڑ سے زائد زرعی زمین خاص طور پر آوارہ کتوں کے لیے مختص کی تھی۔
آوارہ کتوں کے لیے مختص کی گئی اس زمین کی رقم تقریباً 5 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اگرچہ زمین قانونی طور پر کتوں کے نام نہیں ہوسکتی لیکن زمین سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی آوارہ کتوں کے لیے مختص کی جاتی ہے۔
گاؤں والے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ اس علاقے کا ایک بھی کتا بھوکا نہ رہے، اس علاقے میں تقریباً 150 کتے ہیں اور انہیں باقاعدگی سے لڈو اور دیگر مٹھائیاں بھی کھلائی جاتی ہیں۔
اس گاؤں کی کل آبادی تقریباً 700 افراد پر مشتمل ہے۔
کہا جاتا ہے کہ انگریزوں سے آزادی سے پہلے اس گاؤں پر نواب حکومت کرتے تھے، حکمرانوں نے گاؤں والوں کو زمین کا کچھ حصہ دیا تھا۔ تاہم دیہاتیوں کا خیال تھا کہ انسان اپنی روزی کما کر اپنا پیٹ پال سکتے ہیں لیکن آوارہ کتوں کا کیا ہوگا؟
تاہم انہوں نے کتوں کے لیے 12 ایکڑ زرعی زمین مختص کی اور اس کے بعد سے اس زمین سے حاصل ہونے والی آمدنی آوارہ کتوں پر خرچ کی جاتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گاؤں والوں نے ایک خاص اونچی جگہ بنائی ہے جہاں آوارہ کتوں کو کھانا دیا جاتا ہے۔ گاؤں میں کھانا تیار کرنے اورکتوں کو دینے کے لیے خصوصی برتن استعمال کیے جاتے ہیں۔