ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی
چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے بدھ کے روز ہندوستانی پیشہ ورانہ حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا کہ وہ غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے منظم معاشی قتل کے شیطانی منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
کشمیر کونسل میں ‘کشمیر: ڈیموگرافک شفٹ ، تاریخی پیشرفت اور ہندوتوا’ کے عنوان سے کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہریار خان آفریدی نے کہا کہ یہ کتاب اس حقیقت کی عکاسی ہے کہ پاکستان کے اکیڈمیہ نے کس طرح کشمیریوں کی نسل کشی میں ہندوتوا حکمرانوں کے مظالم کی داستان اور کشمیر پر ہونے والی پیشرفتوں کو زندہ رکھا ہے۔
ڈاکٹر کاشف ظہیر ، ڈاکٹر راشد آفتاب اور دیگر کی تصنیف کردہ اس کتاب میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ہندوستانی جنگی جرائم کا ایک خاص حوالہ دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں رونما ہونے والی آبادیاتی تبدیلیوں ، تاریخی پیشرفتوں اور ہندوتوا حکمرانوں کے ذریعہ کشمیر پر حملہ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حق خوارادیت کو نظرانداز کرنے اور کشمیریوں کی سیاسی قیادت کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے بعد اب کشمیریوں کے منظم معاشی قتل میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں جمہوری و ثقافتی دہشت گردی، کشمیریوں کی نسل کشی اور انفارمیشن دہشت گردی کا مرتکب ہے۔
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے سفیر بنیں اور بھارت کی غیرقانونی مقبوضہ حکومت کے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو دنیا تک پہنچائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہالف ویڈوز کی حقیقت دنیا کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے اور کہا کہ وہ پیلٹ گنز جن کو جانوروں کے خلاف استعمال کرنے پر پابندی عائد کی گئی، وہی گنز کشمیریوں کے خلاف آزادانہ طور پر استعمال کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی پراسرار خاموشی انسانیت کے لئے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے اور ترقی یافتہ ممالک کو تجارتی اور مارکیٹ مفاد کی خاطر انسانیت پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے۔
شہریار خان آفریدی نے کہا کہ بھارت یو اے پی اے کے سخت اور کالے قوانین کا غلط استعمال کررہا ہے اور نوجوانوں کو بغیر کسی مقدمے کے پکڑا، قید اور قتل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے تمام دستیاب بین الاقوامی فورموں پر مؤثریت اور مضبوطی سے تنازعہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کی حکومت کشمیریوں کی شناخت اور کشمیر کے ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور اس کی جگہ غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندو مذہب کی ایک نئی اور ہائبرڈ ثقافت لائی جارہی ہے۔
انہوں نے مصنفین ، فنکاروں ، گلوکاروں ، اداکاروں اور بلاگرز پر زور دیا کہ وہ کشمیری ثقافت اور شناخت کو فروغ دینے اور اس کی پیش کش کے لیے مواد تیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کشمیر کے مقصد کے حصول کےلئے ہر طرح کی جنگ جاری رکھے گا اور یہ کہ مسئلہ کشمیر کی قیمت نہیں لگائی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی پوری سیاسی ، فوجی اور بیوروکریٹک قیادت متفقہ ہے کہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم عمران خان ہی تھے جنھوں نے سینئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کو نشان پاکستان دیا اور کوئی بھی سید علی گیلانی کی سالمیت پر سوال کرنے کا تصور نہیں کرسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کے نوجوانوں کو کشمیر کے سفیروں کی حیثیت سے کام کرنا چاہئے اور اسے ڈیجیٹل اسپیس پر پیش کریں تاکہ کشمیر کے بارے میں جھوٹے اور جعلی بھارتی پروپیگنڈوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹولز تیار کریں تاکہ کشمیریوں کی آواز کو اجاگر کرنے میں مدد دی جاسکے اور ڈیجیٹل اسپیس پر کشمیر سے متعلق بھارتی جعلی خبروں کا مقابلہ کیا جا سکے۔