مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے میں پونے دو ارب روپے کی مبینہ کرپشن میں معطل ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشید کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشید کو ان کے گھر سے گرفتار کر کے حیدرآباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
چند گھنٹے قبل چیف سیکرٹری سندھ نے کرپشن کے الزام میں ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشید کو عہدے سے فارغ اور اسسٹنٹ کمشنر نیو سعید آباد منصورعباسی کو معطل کردیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق لینڈ ایکوزیشن آفیسر منصور عباسی موقع سے فرار ہوگئے ہیں۔
گزشتہ روز سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبےکی رقم میں پونے 2 ارب روپےکی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا۔
دستاویزات کے مطابق زمین کی خریداری کے لیے این ایچ اے نے سال 2020 میں 4 ارب 9 کروڑ روپے جاری کیے، سابق ڈپٹی کمشنر نےکرنٹ اکاؤنٹ کے بجائے سیونگ اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرائی، سیونگ اکاؤنٹ کی وجہ سے 2 سال تک منصوبےکے لیے رقم نہیں نکلوائی جاسکی۔
2 سال بعد سابق ڈپٹی کمشنر نے لینڈ اکیوزیشن افسرکے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی، لینڈ اکیوزیشن افسر نے 4 ارب 9 کروڑ میں سے ایک ارب 82 لاکھ نکلوائے، لینڈ اکیوزیشن افسر کا دعویٰ ہےکہ 1 ارب 82 لاکھ کی 300 ایکڑ اراضی خریدی۔
دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ رقم دو سال تک اکاؤنٹ میں رہنے پربینک سے 54 کروڑ روپےکا منافع ہوا، اس حوالے سے سابق ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشیدکا کہنا ہےکہ 54 کروڑ روپے منافع کی رقم بھی جوں کی توں پڑی ہے۔