(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
دنیا کی سیاحت تو ہر شخص کا ہی خواب ہوتا ہے، مگر بہت کم افراد کو ہی اس کا موقع ملتا ہے۔
مگر جن کو بھی دنیا کی سیاحت کا موقع ملتا ہے، انہیں سفر اور رہائش کے لیے لاکھوں یا کروڑوں روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔
مگر امریکا کا ایک شخص ایسا ہے جو 3 دہائیوں سے دنیا میں کسی ‘سلطان’ کی طرح مفت فضائی سفر کر رہا ہے۔
نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے ٹام اسٹوکر نامی شخص نے 1990 میں یونائیٹڈ ائیرلائنز کا لائف ٹائم پاس 2 لاکھ 90 ہزار ڈالرز میں خریدا تھا اور اس فیصلے کو وہ اپنی زندگی کی بہترین سرمایہ کاری قرار دیتے ہیں۔
1990 سے اب تک یعنی 33 سال کے دوران 69 سالہ ٹام اسٹوکر 2 کروڑ 30 میل کا فضائی سفر مفت کر چکے ہیں اور اس دوران 100 سے زیادہ ممالک کی سیاحت کر چکے ہیں۔
صرف 2019 میں ہی انہوں نے اتنے فضائی سفر کیے جو چاند کے 6 سے زیادہ سفر کے برابر سمجھے جاسکتے ہیں۔
2019 میں انہوں نے 365 دنوں کے دوران 373 پروازوں میں سفر کیا۔
مجموعی طور پر اس سال ان کی فضائی پروازوں کا فاصلہ 14 لاکھ 60 ہزار میل تھا، اگر وہ پاس کے بغیر اتنی پروازوں پر سوار ہوتے تو انہیں24 لاکھ ڈالرز سے زیادہ خرچ کرنا پڑتے۔
2009 میں انہوں نے 50 لاکھ میل جبکہ 2019 میں ایک کروڑ میل کا سنگ میل عبور کیا۔
وہ یونائیٹڈ ائیرلائنز کے پہلے صارف ہیں جو اتنے زیادہ میل تک سفر کر چکے ہیں۔
وہ دنیا بھر میں پرتعیش ہوٹلوں میں قیام کرتے ہیں اور پیرس سے لے کر پرتھ تک بہترین کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
وہ اپنے فضائی سفر کے فاصلے کے پوائنٹس کو بھی مختلف فوائد کے لیے استعمال کرتے ہیں جیسے ایک دفعہ انہوں نے ایک ہی دن میں 50 ہزار ڈالرز کے گفٹ کارڈز کیش کرائے۔
ٹام اسٹوکر کے مطابق اتنے زیادہ فضائی سفر کے دوران انہوں نے 4 افراد کو پروازوں میں انتقال کرتے دیکھا۔
کورونا وائرس کی وبا کے دوران دنیا کے دیگر افراد کے لیے تو فضائی سفر مشکل ہوگیا تھا مگر ٹام اسٹوکر بدستور گھومتے رہے۔
درحقیقت ان کا کہنا ہے کہ وہ زندگی بھر اس سلسلے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔