رپورٹ عارف چوہدری
سانحہ جڑانوالہ پر گریٹر مانچسٹر میں بسنے والی پاکستانی مسیحی کمیونٹی نے پاکستانی قونصلیٹ مانچسٹر میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
فادر فلک شیر، رکن برطانوی پارلیمنٹ و شیڈو وزیر افضل خان کی خصوصی شرکت ۔ قونصل جنرل طارق وزیر خان کو تحریری احتجاج بھی درج کروایا ۔ احتجاجی مظاہرے کے روح رواں چوہدری کامران سہیل تھے مظاہرے میں کینن یعقوب مسیح ، نوید عاطف ،زمان بدر ، اکمل بادشاہ،الیاس مسیح ، سموئیل سیلمان ،کاشف عنایت ،چوہدری عرفان ضیاء اور دیگر کی بھرپور شرکت ۔
فادر فلک شیر نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں تبدیلی لائی جائے جو بھی قرآن کریم کی بے حرمتی کا مرتکب ہے قرار واقعی سزا دی جائے اسی طرح اگر کسی نے بے بنیاد غلط الزام لگانے والوں کو بھی قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے ۔ قونصل جنرل طارق وزیر خان نے کہا کہ ہم نے اپنی عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والی پاکستانی کمیونٹی کے لیے پرامن احتجاج کے لیے قونصلیٹ کے دروازے کھول دے سانحہ جڑانوالہ سے ہم سب دکھی ہیں یہ ہمارا سانجھہ سانحہ ہے ۔ انکا مذید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان پوری کوشش کر رہی ہے کہ اس ملوث افراد کو پکڑ کر جلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے ہم نے اس بات کا بھی جائزہ لینا ہے کہ آیا واقعہ کی آڑ میں بیرونی عناصر انتشار پھیلانے کی کوشش تو نہیں کر رہے ہیں ۔ رکن برطانوی پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا تھا کہ اگر قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئ ہے تو اسکے لیے قانون موجود ہے کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔
انکا مذید کہنا تھا کہ کسی دوسرے مذہب کی عبادت گاہ کو نذر آتش کرنا اسلامی تعلیمات کے برعکس ہے حکومت پاکستان کی زمہ داری ہے کہ وہ واقعہ میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کرے ۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک دیگر افراد کا کہنا تھا کہ سانحہ جڑانوالہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ اصل محرکات سے پردہ چاک ہو ۔