مصبا ح لطیف (اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
اگلے سال امریکی صدارتی انتخابات میں ریپلکن سے صدارتی امیدواری کی دوڑ میں شامل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں کامیابی کے بعد اقتدار میں آتے ہی جو بائیڈن کے ایشیا پیسیفک تجارتی معاہدے کو ختم کرنے کا عندیہ دیدیا۔
آئیووا میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ 13 دیگر ممالک کے ساتھ تجارتے معاہدے کے مخالف تھے کیونکہ اس سے امریکا میں مینوفیکچرنگ کے شعبے کو نقصان اور بیروزگاری میں اضافے کا امکان ہے۔
حالیہ دنوں بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے تجارتی کلاؤٹ سے نکلنے کیلئے ویتنام اور انڈونیشیا سمیت 13 ممالک کے ساتھ ’انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک‘ (آئی پی ای ایف) معاہدہ میں پیشرفت ہوئی ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار میں اسی نوعیت کے ’ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ‘ (ٹی پی پی) منصوبے کو مسترد کر دیا تھا۔
ڈونلڈر ٹرمپ نے آئی پی ای ایف کو ٹی ٹی پی ٹو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگلی حکومت میں ہم بائیڈن کے اس معاہدے کو ایک ہی روز میں ختم کر دیں گے، یہ معاہدہ پہلے والے معاہدے سے بھی بدتر ہے۔