جوزفین کرسٹینا
پاک فیڈریشن سپین کے زیر اہتمام امجد ثاقب کی کتاب سلاب کی کہانی کی تقریب پذیرائی کا انعقاد ۔
سابق سفیر پاکستان سید ایاز حسین۔تحریک انصاف میڈرڈ کے سابق صدر قیصر صدیق زاہد اور پرتگال سے کاشف مہر کی خصوصی شرکت
افتخار ٹھاکر اور مزاحیہ شاعر خالد مسعود نے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔
پاک فیڈریشن سپین کے زیر اہتمام بارسلونا کے زیرو ہوٹل کے خوبصورت ہال میں اخوت کے روح رواں ڈاکٹر امجد ثاقب کی کتاب سیلاب کی کہانی کی تقریب پذیرائی کا انعقاد ہوا۔تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور ہدیہ عقیدت کے پھول مظہر حسین راجہ نے نچھاور کیے ۔جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پاک فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری شفیق تبسم اور حافظ احمد نے ادا کیے ۔ پاکستان کے معروف فنکار افتخار ٹھاکر، اور معروف و مشہور مزاحیہ شاعر خالد مسعود نے بھی اس تقریب کو رونق بخشی۔ بارسلونا سے خواتین و حضرات نے بھرپور شرکت کی اور محظوظ بھی ہوئے۔ کتاب پر اظہار خیال سید ایاز حسین،۔۔ مسز ذوالقرنین شاہ ۔۔، جاوید مغل، ۔۔راجہ ساجد محمود ، ۔۔شفیق کیانی،اور سید شیراز شاہ نے کیا۔
بارسلونا کے مقبول شاعر فیاض ملک نے ہمیشہ کی طرح اپنی نظم “اس شہر دیاں کیا باتاں نیں ” سنا کر خوب داد وصول کی۔ افتخار ٹھاکر نے بھی اپنے مخصوص انداز میں مزاحیہ گفتگو سے محفل کو گرمایا..اخوت فاونڈیشن کے چئیرمین ڈاکٹرامجد ثاقب کا کہنا تھاکہ مایوسی روشنی اور امید میں بدلتی ہے انسان کو مایوس ہو کر کوشش کبھی نہیں چھوڑنی چاہیے۔ جب شمعیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر روشن ہوں گی تو اندھیرے دور ہو جائیں گے ان کا کہنا تھاکہ انسان کو اپنے حصے کی نیکی کرنی چاہیے جب بہت ساری نیکیاں اکٹھی ہو جائیں گی تو دنیا خوبصورت ہوجائے گی۔
ڈاکٹر امجد ثاقب نے سپین کے شہر قرطبہ کی تاریخی حیثیت اور اس کے مقام پر روشنی ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ قرطبہ یونیورسٹی بھی اس وقت کی ہارورڈ یونیورسٹی تھی۔ اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کریں،انھوں نے علم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہم پیچھے رہ گئے ہیں بچوں کو پڑھائیں، یہی بچے ہمارا مستقبل ہیں ۔ صدر پاک فیڈریشن سپین نے تقریب کے اختتام پر سب حاضرین محفل کا شکریہ ادا کیا۔
تقریب کے آخر میں اخوت کی جانب سے اخوت سے تعاون کے اعتراف میں کچھ شخصیات کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔