(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
ملک بھر میں مون سون بارشوں سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔
مون سون کی بارشوں کی وجہ سے ایک بار پھر دریائے ستلج کی سطح بلند ہونے لگی ہے اور ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 71604 اور اخراج 62639 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے باعث ہیڈ سلیمانکی اور ضلع بہاولنگرکی حدود میں نچلے درجےکے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق بہاولنگر میں سیلابی پانی سے دریائی پٹی سے ملحقہ درجنوں بستیاں متاثر ہوئی ہیں جب کہ پانی سے پاکپتن میں دریائی پٹی سے ملحقہ علاقے بھی زیر آب آگئے ہیں، زیرآب آنے والے علاقوں میں ریسکیو کا آپریشن جاری ہے، اب تک 6 ہزار 13
لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے، حفاظتی بند ٹوٹنے سے سیکڑوں ایکڑپرکاشت فصلیں تباہ ہوگئیں۔
ادھرگڈو اور نوشہرہ بیراج پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 3 لاکھ95 ہزار 152 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، ہیڈ بلوکی میں پانی کی آمد 66 ہزار 325 اور اخراج 41 ہزار 425 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، تربیلہ اور کالاباغ کے مقام پر نچلے، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
دوسری جانب سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، بھکر، لیہ ،مظفر گڑھ، راجن پور اور رحیم یار خان کے اضلاع میں فلڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سکھر بیراج پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے جہاں 24 گھنٹوں میں 25 ہزار کیوسک کا اضافہ کیا گیا ہے، سکھر بیراج پر پانی کی آمد ایک لاکھ 85 ہزار 270 کیوسک ریکارڈ کی گئی، سکھر بیراج سے کوٹری بیراج کے لیے ایک لاکھ 81 ہزار 70 کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے۔
بارشوں اور ممکنہ شگاف کے خطرات پرسکھر بیراج سے نکلنے والی 6 کینالز بند کردی گئی ہیں جن میں دادو ، رائس، کیر تھر، روہڑی، خیرپور ایسٹ اور خیرپور ویسٹ کینالز شامل ہیں۔
گلگت بلتستان میں تیز بارشوں کے باعث مختلف مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے سیلابی پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا جب کہ چلاس میں شاہراہِ قراقرم بند ہونے سے گاڑیوں میں پھنسے مسافر اور سیاح پریشان ہیں۔
بلوچستان کے نصیرآباد ڈویژن میں موسلادھار بارشیں ہوئیں جب کہ بولان میں عارضی پُل بہہ جانے کے سبب راستہ تاحال بند ہے، سندھ بلوچستان اورپنجاب جانے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔