گلناز زاہد(اے ای انڈرگراونڈ نیوز)
امریکی عدالت نے فحش اداکارہ کو خاموش رہنے کیلئے رقم دینے کے کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سزا 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف فحش اداکارہ کو رقم دینے کے کیس میں جج نے 11 جولائی کو سنائے جانے والے فیصلے کو ستمبر تک ملتوی کردیا ہے۔
قانونی ٹیم کا کہنا تھاکہ سابق صدر کے استثنیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جج جوئان مرچن سے درخواست کی تھی کہ فیصلہ سنانے سے قبل فحش اداکارہ کو رقم دینے کے مقدمے میں استثنیٰ سے متعلق اپنا کیس بنانے کیلئے مہلت دی جائے۔
مین ہیٹن کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے دلائل میرٹ پر نہیں تھے تاہم انہوں نے اتفاق کیا کہ فیصلہ ملتوی کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا کیس بنانے کیلئے موقع ملنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی سپریم کورٹ نے فوجداری مقدمات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جزوی استثنیٰ دیا تھا، سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو سابق صدر کی حیثیت سے اپنے خلاف مقدمات میں کچھ استثنیٰ مل سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے 6 ججوں نے ٹرمپ کے حق میں جبکہ 3 ججوں نے مخالفت میں فیصلہ دیا۔
ٹرمپ پر الزام ہے کہ ان کے اسٹارمی ڈینئلز کے ساتھ جنسی تعلقات تھے اور انہیں چھپانے کیلئے 2016 کے صدارتی انتخابات کے موقع پر اداکارہ کو رقم دی گئی تھی۔