(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)
آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ آج یورپی یونین کا 25 رکنی وفد مقبوضہ کشمیر کا دورہء کر رہا ہے جو ایک روز جموں میں قیام کے بعد 17 اور 18 فروری کو مقبوضہ وادی کا دورۂ بھی کرے گا۔ یورپی یونین کے ارکان کو چاہئے کہ کشمیری لیڈروں بالخصوص حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں اور بھارتی سرکار کے نمائندوں کے علاوہ میڈیا، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور محبوس کشمیری رہنماؤں کے جذبات اور احساسات کا بھی جائزہ لینا چاہیے وہ مقبوضہ وادی کی جیلوں کا بھی دورہ کریں اور چار سو کے قریب بے گناہ سیاسی کارکنوں اور وکلاء کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کریں اسی طرح اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹوں پر عمل درآمد کا بھی مطالبہ کرے۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر ہرفورم پر جارحانہ انداز میں اٹھا کرصحیح معنوں میں کشمیریوں کے سفیر ہونے کا حق ادا کر دیا ہے حتی کہ انھوں نے ڈیوس اکنامک فورم میں بھی گھما پھرا کر اپنی تقریرمیں کشمیر پر بات کی۔وزیر اعظم عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ہم ہر نظریے سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں نیشنل لائبریری اسلام آباد میں کشمیر ایکشن فورم کے زیر اہتمام ً کشمیر کے لئے اپنی آواز اٹھائیں ً کے عنوان سے منعقدہ ایک کشمیرسیمینار بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سیمینار کی صدارت ڈاکٹر سعدیہ اعظم نے کی جبکہ اس سیمینار سے پارلیمنٹ کی چئیرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، میڈم نورین فاروق،ڈاکٹر کامران، سید نور حسین شاہ،، علی اعوان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر صبا عباسی نے کشمیری ترانہ پیش کیا جبکہ نصرت یاد نے پرسوز انداز میں کشمیر پراپنی ایک خوبصورت نظم پیش کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ میں کشمیر ایکشن فورم کا شکر گزار ہوں کہ انھوں نے صحیح وقت پر مسئلہ کشمیر پر سیمینار کا انعقاد کیا۔اس وقت بھارت میں مقیم تمام اقلیتیں چاہے وہ کشمیری ہوں یا بھارت میں سکھ،مسلمان،عیسائی یا نچلی ذات کے ہندوؤ ہوں سب مودی سرکار کی انتہاء پسندانہ روش کے باعث زیر عتاب ہیں۔اس سے قبل بھارت اپنا یوم جمہوریہ مناتا تھالیکن اس دفعہ سکھوں نے دہلی کے لا ل قلعے پر اپنا پرچم لہرایاجبکہ سری نگر کے لا ل چوک میں کشمیریوں نے پاکستان کا پرچم لہرایاجو اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ نام نہاد سیکولر جمہوریت کے دعویداربھارت کواب تقسیم ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اس موقع پرسیمینارسے اپنے خطاب میں پارلیمنٹ کی چئیرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی آواز ہر فورم پربلند کرنے کے لئے اپنا کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا اوروزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق ہم کشمیریوں کی اخلاقی،سیاسی، سفارتی سطح پر حمایت کرتے رہیں گے۔*