Reg: 12841587     

سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹس کو روکنے کے لئے نگران کمیٹی قائم

(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)

سینٹ انتحابات سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل کی طرف سے عدالت عظمیٰ کا بتایا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹس کو روکنے کے لئے نگران کمیٹی قائم کی ہے،مختلف شعبوں سے افسران ویجیلنس کمیٹی میں شامل ہوں گیے،ہر امیدوار سے ووٹوں کی خریدو فروخت نہ کرنے کا بیان حلفی لیا جائے گا،ان لائن شکایات سینٹر قائم کر دیا گیا ہے،ستمبر سے اب تک 11 سو سے زائد شکایات موصول ہوئیں،ووٹوں کو خفیہ رکھنے کا مطلب ہے کہ ہمیشہ خفیہ ہی رہیں گے،کاسٹ کیے گئے ووٹ کبھی کسی کو دکھائے نہیں جاسکتے۔ جمعرات  کو کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آج تک سینیٹ الیکشن میں جتنے ووٹوں کی خریدوفروخت ہوئی اس پر کمیشن نے کیا کارروائی کی ہے؟چیف الیکشن کمشنر نے موقف اپنایا کہ اس حوالے سے اب اقدامات کر لیتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوۓ ریمارکس دئیے کہ اب کر لیتے ہیں پہلے کیوں نہیں کیے؟آپ ایک آئینی ادارہ ہیں اور مکمل اختیارات رکھتے ہیں لیکن آپ آرام سے بیٹھے ہیں،آپ پورے ملک پر حکومت لے کر آتے ہیں اور آپ اسکو نارمل لے رہے ہیں،آپ ہمارے سامنے بس اپنا ایکٹ پڑھ دیتے ہیں،کیا ووٹوں کی خریدوفروخت سے ہونے والے نتائج قانونی تھے یا غیرقانونی؟مان لیا ووٹ خفیہ ہے لیکن اگر متناسب نمائندگی نہ ہو تو پھر کیا ہوگا، الیکشن کمیشن کیسے متناسب نمائندگی کو یقینی بنا سکتا ہے،ہم الیکشن کمیشن کو بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آپ کے اختیارات کیا ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ اگر ایک بندہ اے کو ووٹ دیتا ہے لیکن وہ بی کے نام نکلتا ہے اور وہ دعویٰ کرے کہ اس کا ووٹ تبدیل کیا گیا ہے تو کیا عدالت اسکا ووٹ منگوا سکتی ہے؟الیکشن کمیشن ایک خودمختار آئینی ادارہ ہے جس کے پاس وہ اختیارات ہیں جو کسی اور کے پاس نہیں،ایسے نتائج ایک دو دن کی بات نہیں آئندہ الیکشن تک اس کو جھیلنا پڑے گا، اگر متناسب نمائندگی نہ ہوگی تو سارا نظام جیم ہو جائے گا،الیکشن کمیشن ووٹ چوری ہونے ہی کیوں دے،الیکشن کمیشن نے ووٹ کو تحفظ دینا ہوتا ہے،اگر متناسب نمائندگی نہ ہو تو سسٹم کیسے چلے گا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کمیشن کے پاس وہ اختیارات ہیں جو سپریم کورٹ کے ہاس ہیں،آپ کسی کو بھی نوٹس جاری کر سکتے ہیں،آپ کو ووٹ چوری ہونے سے پہلے اسکو روکنا چاہیے۔اٹارنی جنرل آف پاکستان نے اس موقع پر موقف اپنایا کہ عدالت ووٹ طلب کر سکتی ہے لیکن یہ تعین نہیں ہو سکے گا کہ اسکا ووٹ کونسا ہے،سینیٹ ووٹ کی خریدوفروخت والی وڈیو سامنے آنے کے بعد ووٹ خریدنے کا طریقہ کار بھی بدل دیا گیا ہے،اب کمیشن ایجنٹ سامنے آ گئے ہیں جو ووٹر کو سامنے لانے کی بجائے رقم دوبئی یا کہیں بھی پہنچا دیتے ہیں اور اپنی کمیشن لے لیتے ہیں،بار کوڈ لگانے سے ووٹر کی شناخت بھی خفیہ رہے گی،اس بارکوڈ کا الیکشن کمیشن کے علاوہ دنیا میں کسی کو کوئی علم نہیں ہوگا،بیلٹ پیپر اصلی ہے یا نقلی اس کا کیسے پتا چلایا جاتا ہے؟بیلٹ پیپر پر بھی پرنٹنگ کے دوران حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہوں گے،ووٹ اگر چوری ہو تو الیکشن کمیشن کارروائی کرسکتاہے،سیکریسی کا اصل مقصد شفافیت کو برقرار رکھنا ہے،لوگ اسلام آباد میں پیسوں سے بھرے بیگز کے ساتھ بیٹھے ہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے،اگر کسی نے قتل کے پیسے لیے اور قتل نہیں کیا تو وہ خود قتل ہوجاتا ہے،ووٹ کے لیے جو پیسے لیتا ہے اسے وہ اپنا کام پورا کرنا ہوتا ہے،الیکشن خفیہ کا مطلب بیلٹ پیپر خفیہ ہونا ہے،سیکریسی پولنگ کے دن کی ہوتی ہے،عدالت جیسے جدید ٹکنالوجی استعمال کررہی ہے الیکشن کمیشن بھی ایسا کرسکتا ہے،الیکشن کمشن مخصوص بار کوڈ بیلٹ پیپز پر دے سکتا ہے،اس بار کوڈ سے صرف الیکشن کمشن ہی ووٹ کی شناخت کرسکے گا،ووٹ کو خریداری کے لئے منشیات اور دیگر طریقوں سے کمایا گیا پیسہ استعمال ہو رہا ہے،اب تو ایجنٹس خود ایک فریق سے پیسہ لیکر دوسرے فریق کو پہنچا دیتے ہیں،دبئی پیسے بھیجنے کیلئے کمیشن ایجنٹس نے زیادہ ریٹ طے کر رکھا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے ایک موقع پر بتایا کہ عدالت عظمیٰ کے تحفظات ختم کرنے کے لئے ای سی پی کے اختیارات میں اضافہ کی ضرورت ہے جس کے لئےترمیم کرنی پڑے گی۔وکیل کے پی نے ایک موقع پر موقف اپنایا کہ سو فیصد ووٹ کی رازداری کا کوئی تصور نہیں۔صدارتی ریفرنس میں اٹارنی جنرل،الیکشن کمیشن کے وکیل اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ہیں۔بعد ازاں معاملہ کی سماعت ایک دن کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

معروف بزرگ سیاست دان مسلم لیگ ن کے رھنما سینٹر مشاھد اللہ خان دنیا فانی سے رحلت فرما گئے ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون-

Next Post

حکومت کی اتحادی جماعت اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہاہے کہ وزیراعظم غربیوں کا روزگار نہ چھینے

Related Posts
Total
0
Share