(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)
سپریم کورٹ نے محکمہ سیاحت سندھ میں غیر قانونی ٹھیکوں حاصل کرنے والے ملزمان عبدالمجید سومرو اور عبدالفتح کی درخواست ضمانت واپس لینے کو بنیاد پر خارج کر دی ہے۔ بدھ کو درخواست ضمانتوں پر سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے دلائل دئیے کہ ملزمان پر محکمہ سیاحت سندھ سے 15 ملین روپے کا ٹھیکہ لے کر کام نہ کرنے کا الزام ہے،میرے موکل پر کام نا کرنے کا بے بنیاد الزام لگایا جا رہا ہے،کام مکمل کرنے کی سی ڈی بھی موجود ہے، جس کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جا رہا، اس پر جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ کیا نیب نے سی ڈی دیکھی ہے؟ جس پرنیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ سی ڈی کا انویسٹیگیشن آفیسر سے پوچھا جاۓ،جسٹس منیب اختر نیب پراسیکیوٹر کے جواب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوۓ ریمارکس دئیے کہ آپ کس انداز میں عدالت سے بات کر رہے ہیں؟آپ کے انویسٹی گیشن آفیسر سے کیوں، چئیرمین نیب کو بلا کر کیوں نا پوچھ لیں؟آپ کی ہمت کیسے ہوئی عدالت سے ایسے بات کرنے کی،میں شرمندہ ہوں کہ آپ جیسے وکیل سے ایسے بات کرنا پڑ رہی ہے، نیب پراسیکیوٹر نے اپنے روئیے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ وه عدالت سے ایسے بات کرنے پر معذرت خواہ ہیں،ملزمان کے وکیل نے موقع پر درخواست کی کہ ملزمان کو عدالت سے گرفتار نا کریں کراچی میں خود گرفتاری دیں گے۔عدالت کا ملزمان کو اسلام آباد کی بجائے کراچی سے گرفتار کرنے کی ملزمان کے وکیل کو درخواست منظور کرتے ہوۓ درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے