(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کی سابقہ رکن صوبائی اسمبلی شمعونہ بادشاہ قیصرانی کی نا اہلی ختم کر دی ہے۔ شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو اثاثے چھپانے پر نااہل کیا گیا تھا۔معاملہ کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیا ل کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت شمعونہ بادشاہ قیصرانی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو باسٹھ ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا،شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو زرعی اثاثوں پر نااہل کیا گیا،مذکورہ اثاثے وراثت میں ملے تھے جنھیں چھپانے کا کو ئی مقصد نہیں تھا، شمعونہ بادشاہ قیصرانی جائداد 2014 سے پہلے ہی اپنے بھائی کو دی چکی تھیں۔مخالف وکیل نے موقف اپنایا کہ جائداد کے وراثت میں ملنے کے کوئی دستاویز نہیں لگائی گئی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ فیصلوں میں کہہ چکی ہے کہ اثاثے چھپانے پر اس کے مقاصد کو بھی دیکھنا ہو گا، وراثت میں ملے اثاثے چھپانے کا کوئی مقصد نظر نہیں آ رہا,خریدی گئی جائداد کو ٹیکس مسائل کی وجہ سے چھپایا جا سکتا ہے،درخواست گزار کو کوئی اعتراض ہے تو آئیندہ انتخابات میں اٹھا سکتا ہے۔عدالت عظمیٰ نے سابقہ رکن صوبائی اسمبلی شمعونہ بادشاہ قیصرانی کی نا اہلی ختم قرار دیتے ہوۓ معاملہ نمٹا دیا ہے۔شمعونہ بادشاہ قیصرانی کو2014 میں اثاثے چھپانے پر نااہل کیا گیا تھا۔