(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)
سپریم کورٹ نے مضاربہ سکینڈل کے ملزم محمد قائد کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج قرار دے دی ہے۔ جمعرات کو درخواست ضمانت کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ وکیل ملزم سعید خورشید نے دلائل دئیے کہ ملزم گرفتاری کی ڈر سے سامنے نہیں آیا،نیب کا الزام صحیح ہو یا غلط گرفتاری سے بچنے کا چانس نہیں ہوتا،ملزم سے گرفتاری کے بعد بھی کوئی ریکوری نہیں ہوئی، ملزم بھاری شورٹی دینے کو تیار ہے،ملزم مرکزی ملزم خان محمد کا داماد ہے۔اس موقع پر جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ ملزم پانچ ماہ مفرور رہا کیسے ضمانت دیں، پیسہ نہ بھی نکلے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا کیس تو ہے،نیب ملزمان سے پیسہ نکلنا یا نہ نکلنا ایشو نہیں،اس طرح تو تمام ملزمان کو پھر ضمانتیں دے دیں، شریک ملزم کو تو سزا ہو چکی ہے،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہپانچ سال مفرور رہنے والے کو ضمانت نہیں دے سکتے۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج قرار دے دی ہے۔