Reg: 12841587     

پنجاب پولیس کے ہاتھوں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے راولپنڈی کے رہائشی چوہدری زاہد محمود کی بیوہ شاہدہ چوہدری کی پریس کانفرنس

ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی

پنجاب پولیس کے ہاتھوں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے راولپنڈی کے رہائشی چوہدری زاہد محمود کی بیوہ شاہدہ چوہدری نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے انکے خاوند اور شوہر کو تشدد کے بعد جعلی مقابلے میں قتل، رات کی تاریکی میں گھر میں داخل ہوکر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے، گھر سے ۲۵ لاکھ روپے نقد، ٦۰ تولے طلائی زیورات، زمین کی رجسٹریاں، کاغذات اور موبائل فونز اٹھا کر لے جانے اور گھر کا سامان اور گاڑی کو تباہ و برباد کرنے اور پوری فیملی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر قانونی کارروائی کی جائے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہدہ چوہدری نے کہا کہ انہیں بارہ مارچ کو معلوم ہوا کہ انکے بھائی ناصر اور شاہد کو ایس ایچ او کینٹ اعزاز، ایس ایچ او آر اے بازار آصف، ایس ایچ او سول لائن احسن، ایس ایچ او تھانہ ریس کورس و دیگر پولیس افسران اٹھا کر لے گئے ہیں، اور تھانہ سول لائن میں لیجا کرشدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اسے قتل کر دیا اور اسے پولیس مقابلے کا رنگ دیدیا، اور اسکی لاش کو اسکے آبائی علاقے باکر شاہ چکوال لیکر دفن کر دی اور الزام لگایا کہ شاہد اور میرے شوہر زاہد محمود نے پولیس انسپکٹر میاں عمران کا قتل کیا ہے حالانکہ انکے پاس کوئی ثبوت یا گواہ موجود نہیں تھا اور اس کے قتل کی ایف آئی آر تھانہ سول لائن میں درج ہوئی تھی جس میں کسی ملزم کا نام شامل نہیں تھا، بعد ازاں پولیس کے مزکورہ بالا افسران نے چالیس پچاس اہلکاروں کے ہمراہ سائلہ کے گھر زبردستی داخل ہوئَے اور گھر میں موجود تمام سامان ٹوڑ دیا اور گھر میں موجود ۲۵ لاکھ روپے نقد، ٦۰ تولے طلائی زیورات، زمین کی رجسٹریاں، کاغذات اور موبائل فونز اٹھا کر لے گئے اور دھمکی دی کہ زاہد محمود کو پیش کرو ورنہ بچوں کے سامنے قتل کر دینگے، بعد ازاں پولیس میرے نا بالغ بیٹے عبید کو پکڑ کر ساتھ لے گئی اور اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور زاہد محمود کا پتہ معلوم کرنے کے بعد گرجا روڈ سے اسے گرفتار کر کے تھانہ ویسٹرج لے گئے جسے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد مین گولی مار کر قتل کرنے کے بعد پولیس مقابلے کا رنگ دیدیا گیا، انہوں نے کہا کہ اگر اسکا بھائی اور خاوند کسی قتل میں ملوث تھے بھی تو انہیں قانون کے مطابق سزا دلواتے، شاہدہ چوہدری نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے انکے خاوند اور شوہر کو تشدد کے بعد جعلی مقابلے میں قتل، رات کی تاریکی میں گھر میں داخل ہوکر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے، گھر سے ۲۵ لاکھ روپے نقد، ٦۰ تولے طلائی زیورات، زمین کی رجسٹریاں، کاغذات اور موبائل فونز اٹھا کر لے جانے اور گھر کا سامان اور گاڑی کو تباہ و برباد کرنے اور پوری فیملی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر قانونی کارروائی کی جائے اور ہمیں انصاف مہیا کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

ادادہ شماریات کی جانب سے جاری ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 12 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔

Next Post

اس ملک میں امیروں کیلئے ایک اور غریبوں کیلئے دوسرا قانون ہے

Related Posts
Total
12
Share