مشال ارشد سی۔ایم انڈرگراونڈ نیوز
لاہور: پنجاب نے پانی کی تقیسم سے متعلق سندھ کے تحفظات پر نیوٹرل امپائر کا مطالبہ کردیا۔
وزیر آبپاشی پنجاب محسن لغاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دستیاب پانی کو مناسب حکمت عملی کے ساتھ استعمال میں لانا ہے اور ارسا کا کام پانی کی مقدار کے حساب سے حصے بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی پیمائش کے لیے نیوٹرل امپائر تعینات کیا جائے، جن پوائنٹس پر پنجاب میں پانی اترتا اور نکلتا ہے وہاں مانیٹرز بٹھائے جائیں جن میں پنجاب اور سندھ کا نمائندہ ہو جب کہ وفاق سے ایک غیر جانبدار نمائندہ بٹھایا جائے جو سندھ یا پنجاب کا رہائشی نہ ہو بلکہ کسی اور علاقے کا ہو۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ غلط بیانی کر رہا ہے، ہمارا 2600 میل کا سسٹم ہے اور سندھ کا نظام600 میل ہے، سندھ کے ساتھ بد اعتمادی کی فضا ختم کرنا چاہتے ہیں اس لیے پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بھی نیوٹرل امپائر چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی کا بہاؤ کم ہے جس کی وجہ سے پنجاب اور سندھ کو پانی کی قلت کا سامنا ہے،اس وقت سندھ کو 17 فیصد اور پنجاب کو 22 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے، پنجاب حکومت 13 چھوٹے چھوٹے ڈیم بنانے جا رہی ہے۔
محسن لغاری نے مزید کہا کہ پنجاب کی نہروں میں 9 فیصد اور سندھ کی نہروں میں 27 فیصد پانی ضائع ہوتا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیئں۔
وزیراعظم نے اجلاس طلب کرلیا
دوسری جانب وزیراعظم نے پانی کی کمی کے معاملے پرآج پھراجلاس بلالیا اور صوبہ سندھ کی شکایات پر ارسا حکام کو بھی طلب کیا گیا ہے جب کہ اجلاس میں سندھ اور پنجاب کے حکام شریک ہوں گے، اجلاس میں پانی کی کمی اور صوبوں کی شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔
سہیل انور سیال نے دعویٰ کیا تھا کہ صرف سندھ کے ساتھ پانی کے معاملے پر زیادتی ہورہی ہے، تین صوبوں کی مخالفت کے باوجود ارسا نے ٹی پی کینال کا نوٹیفیکشن جاری کیا۔