Reg: 12841587     

سانحہ ساہیوال: جسٹس قاضی فائز برہم، پنجاب حکومت سے جواب طلب

مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت سے سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی اور قتل کے ملزم سپاہی حافظ محمد عثمان کی ضمانت منظور کرلی۔

دورانِ سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سے سوال کیا کہ سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟ ساہیوال میں معصوم بچوں کو ماردیا گیا، صرف ایک فون کال پر بےگناہ لوگوں کو ماردیا گیا۔

جسٹس قاضی نے ریمارکس دیے کہ سمجھ نہیں آتا پنجاب حکومت اور پولیس کیا کررہی ہے، معصوم شہریوں کے قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں، بتائیں سانحہ ساہیوال میں پنجاب حکومت نے کیا کیا؟ 

عدالتی استفسار پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ میرے خیال میں کیس ہائیکورٹ میں زیرالتوا ہے۔

عدالت نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر کو سانحہ ساہیوال سے متعلق معلومات لے کر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی جب کہ عدالت نے قتل کے ملزم پولیس اہلکارحافظ محمد عثمان کی ضمانت کے کیس میں بھی جواب طلب کرلیا۔

پس منظر

یاد رہے کہ 19 جنوری کی سہ پہر سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کارروائی میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔

واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات دیے گئے، واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

تاہم میڈیا پر معاملہ آنے کے بعد وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے کر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

’میں کہیں نہیں جارہا’، مراد علی شاہ نے تبدیلی کی خبروں کو مسترد کردیا

Next Post

راجن پور: تین افراد کی بچے سے زیادتی، ملزمان نے واقعے کی ویڈیو بھی بنالی

Related Posts
Total
0
Share