(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)
صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے کہا کہ حق خودارادیت کے علاوہ کشمیری عوام کو کوئی حل قبول نہیں،ریاست جموں و کشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے کشمیری عوام کی قربانیوں سے کسی کو بھی کھلواڑ کی اجازت نہیں دے سکتے ۔بھارت جتنے بھی ہتھکنڈے استعمال کر لے کشمیری عوام کی شناخت کو نہیں مٹا سکتا۔کشمیری اس مسئلہ کے بنیادی فریق ہیں حکومت پاکستان کشمیری قیادت کو اعتماد میں لے کر تحریک آزادی کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے دیرپا پالیسی مرتب کر کے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈوائزری کمیٹی جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین کشمیر کونسل وزیر اعظم پاکستان اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی اعلیٰ عدلیہ میں مستقل چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیاں عمل میں لائیں۔ تاکہ عوام کو بلاتعطل انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے۔جموں کشمیر پیپلزپارٹی نے عدلیہ کے وقار آئین و میرٹ کی بالادستی اور عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے تاریخ ساز جنگ لڑی ہے اور آئندہ بھی ہم یہ عزم رکھتے ہیں کہ آئین و میرٹ کے متصادم کسی بھی اقدام کے خلاف بھرپور کردار ادا کیا جائے گا۔جموں کشمیر پیپلز پارٹی آمدہ الیکشن میں بھرپور حکمت عملی کے ساتھ حصہ لے گی ۔جموں کشمیر پیپلز پارٹی کا ماضی کا کردار عوام کے سامنے ہے ۔اپنے نشان تلوار پر پورے آزاد کشمیر بشمول مہاجرین حلقہ جات سے جموں کشمیر پیپلز پارٹی بھر پورے حصہ لے گی۔ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت صدر جے کے پی پی ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے کی۔سیکریٹری جنرل ابرار احمد یار،ممبر ایڈوائزری کمیٹی سردار اسد ابراہیم خان، نائب صدر سردار رزیق ایڈوکیٹ،ممبر ایڈوائزری کمیٹی سردار رحیم اشرف، سردار عاشق، جاوید افطار ، مرکزی سیکرٹری مالیات سردار خورشید،مرکزی سیکرٹری اطلاعات سردار نوید حیات، سردار تسلیم، مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری جنرل خواجہ سجاد ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔ ایڈوائزری کمیٹی کے اس اہم اجلاس میں آمدہ الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی پر تفصلی غوروخوض کیا گیا۔ممبران ایڈوائزری کمیٹی اور دیگر مرکزی عہدہ داران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر پیپلز پارٹی سردار خالد ابراہیم خان کے ویژن کے مطابق رائج الوقت سیاست کی خرافات کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔اور بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔اس اہم اجلاس میں پارلیمانی بورڈ کے حوالے سے بھی حتمی فیصلہ کر لیا گیا جس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔