مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
قیام پاکستان کی جدوجہد میں بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے شانہ بشانہ کام کرنے والی ان کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کی 54 ویں برسی عقیدت و احترام کے ساتھ آج منائی جا رہی ہے۔
بہن اور بھائی کے درمیان مثالی ایثار و محبت کا جب بھی ذکر ہوتا ہے، لوگ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور محترمہ فاطمہ جناح کو یاد کئے بغیر نہیں رہتے۔
قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان اور ملک کے لیے بے مثال کردار ادا کیا۔
1929 میں قائد اعظم کی اہلیہ کے انتقال کے بعد ان کی زندگی یکسر بدل گئی، فاطمہ جناح نے قائداعظم کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے برصغیر کی مسلم خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے حصول پاکستان کی منزل کو آسان تر کر دیا، ان کی گراں قدر خدمات پر قوم نے انہیں مادر ملت کا خطاب دیا۔
سال 1964 قوم اور جمہوریت کی خاطر جنرل ایوب خان کا مقابلہ کیا اور شمع جمہوریت کہلائیں، انتخابات میں حصہ لے کر انہوں نے معاشرے میں پسے ہوئے طبقات اور بالخصوص خواتین کو مشکلات کے سامنے ڈٹ جانے کا سبق بھی دیا۔
محترمہ فاطمہ جناح 9 جولائی 1967 کو 73 برس کی عمر میں اس دار فانی سے رخصت ہو گئیں۔