مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
کراچی میں کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کے باعث بڑے سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے لگی جس کے باعث طبی ماہرین نے شہر میں ہیلتھ ایمرجنسی کا مطالبہ کردیا۔
حکام کا کہنا ہےکہ کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں مریض بچوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، نیپا کا انفیکشنز ڈیزز اسپتال مکمل طور پر بھر چکا ہے جب کہ ایکسپو سینٹر کراچی میں مزید مریضوں کے داخلے کی گنجائش نہیں، آغا خان اسپتال نے کورونا کے مزید مریضوں کو لینے سے منع کردیا ہے۔
حکام کے مطابق سول اسپتال کراچی میں 48 بیڈ کے سرجیکل وارڈ کو کورونا وارڈ میں بدلا جارہا ہے اور جناح اسپتال کراچی کے چیسٹ وارڈ کو بھی کورونا وارڈ میں بدلنے کی تیاریاں شروع کی جاچکی ہیں جب کہ لیاری جنرل اسپتال میں ڈیلٹا وائرس سے متاثر بچوں کی آمد شروع ہوگئی ہے جس کے باعث اسپتال کے کووڈ وارڈ میں بیڈز بڑھائے جارہے ہیں۔
حکام کا بتانا ہےکہ کراچی میں ڈیلٹا ویرینٹ کی شرح 92 فیصد سے بڑھ چکی ہے جس سے ڈاکٹروں اور طبی عملے میں بھی کورونا وائرس انفیکشن کی شرح بڑھ رہی ہے، ڈیلٹا ویرینٹ کے باعث بڑے سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے لگی ہے۔
انڈس اسپتال کے پروفیسر عبدالباری کا کہنا ہےکہ کورونا وائرس کی صورتحال بےقابو ہو چکی ہے، اسپتال کا کورونا وارڈ اور ایمرجنسی مریضوں سے بھرگئے ہیں، عوام سے ایس او پیز پر عمل کرنے اور ویکسین لگوانے کی درخواست ہے۔