دبئی (خصوصی رپورٹ)
اسٹیٹ بینک کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک رہتے ہوئے پاکستان میں جائیداد کی خریداری کے لیے ’روشن اپنا گھر‘ سکیم متعارف کرادی گئی ۔
جمعہ کو اسلام آباد میں اس حوالے سے افتتاحی تقریب ہوئی جس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں لیکن بدقسمتی سے دوسرے اثاثوں کی طرح اس سے بھی فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز ترسیلات بھجواتے ہیں جس کا ریکارڈ ہمارے دور حکومت میں بنا۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن یہاں کا کرپٹ نظام ان کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ تاہم اب نظام کو بہتر بنایا جارہا ہے، ان کو مراعات دی جا رہی ہیں۔
روشن گھر سکیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی جس بھی ملک میں رہیں لیکن گھر پاکستان میں بنانا چاہتے ہیں لیکن یہاں کے قبضہ گروپس اکثر ان کے پلاٹس پر قبضہ کرلیتے۔
روشن گھر سکیم کا فائدہ یہ ہے کہ اس میں بینک کی گارنٹی ہو گی اور پلاٹ پر قبضہ نہیں ہو سکے گا۔ پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق ’روشن اپنا گھر‘ سکیم ان اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک عمدہ سہولت ہے جو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ رکھتے ہیں۔
وہ پاکستانی جو پاکستان کے بجائے کسی دوسرے ملک میں مقیم ہیں اس سکیم کے تحت اپنے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے گھر کی خریداری کے لیے سودی بینکاری یا اسلامی بینکاری کے ذریعے فنانسنگ حاصل کر سکیں گے۔