مزمل حسین ایڈمنسٹریٹر آفسیر انڈرگراونڈ نیوز
سابق صدر پرویز مشرف کو خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے فیصلے پراُن کی فیملی کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں دیا گیا تھا تاہم اب اُن کے صاحبزادے بلال مشرف کی ایک پوسٹ سامنے آئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے اپنے والد کا ایک خط شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے بلال کو پہلی ملازمت اختیار کرنے سے قبل نصیحت کی ہے۔
یہ خط سابق صدر نے اپنے بیٹے کو 18 جولائی 1994 کو لکھا تھا جس وقت وہ پاک فوج میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے عہدے پر فائز تھے۔
انہوں نے خط میں اپنے صاحبزادے کو نصیحتیں کرتے ہوئے اپنے کام میں سچائی، ایمانداری اور صاف گوئی کو اعلیٰ درجہ دینے کا کہا ۔
خط میں فیصلہ سازی کے لیے دلیری کو اپنانے کا کہا گیا اور اسی سلسلے میں اضطرابی کیفیت کو نظر انداز کرنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے بیٹے کو عجلت میں فیصلہ لینے سے ٹوکا اور عروج میں بھی عاجزی اختیار کرنے کا درس دیا، ساتھ ہی ضرورت مندوں، محتاجوں اور بے یار و مددگار لوگوں سے ہمدردی کرنے کی تلقین کی۔
خط میں تمام تر اسائمنٹس اور مستقبل کے منصوبوں کے لیے پُر اعتماد رہنے پر زور دیا اور یہ بھی کہا کہ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ تم میں یہ سب قدرتی طور پر موجود ہے۔
اس کے علاوہ خط میں بلال کو بہن عائلہ کے تھیسز کے علاوہ دیگر مصروفیات کا احوال بھی بیان کیا۔
واضح رہے کہ بلال مشرف کی جانب سے یہ ٹوئٹ نامعلوم وجوہات کی بناء پر 2 گھنٹے بعد ہی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔