دبئی (بیورو رپورٹ)
حکومت امارات نے بیوہ یا مطلقہ (غیر ملکی ) کے اقامہ میں بچوں سمیت ایک برس کیلئے مفت توسیع کرنے کی منظوری دیدی ہےـ
اماراتی اخبار کے مطابق بیوہ یا مطلقہ کے اقامے کی ایک برس کیلئے کی جانے والی توسیع مشروط ہوگی جن پرپورا اترنے والی خواتین کے اقامے کی مدت میں توسیع کی جاسکے گی۔
شرائط کے مطابق خاتون کا اقامہ اس وقت اپنے شوہر کی کفالت میں ہوجب وہ بیوہ یا طلاق یافتہ ہوـ وقوعہ کے وقت ( طلاق یا فوتگی )اقامہ کارآمد ہونا لازمی ہے جبکہ تیسری شرط میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے اقامے کی مدت والدہ کے اقامے کے مساوی ہو۔
متعلقہ حکام نے اقامے کی مدت میں توسیع حاصل کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے رہائشی امور کے نگران ادارے کو درخواست دی جائے جس میں طلاق یا بیوگی کے حوالے سے تمام دستاویزی ثبوت بھی منسلک کیے جائیں ـ
طلاق کی صورت میں اہلیہ اور بچوں کے نان نفقے اور ان کی معاشی ضرورتوں کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے ـ خاتون اور 18 برس سے زائد عمر کے بچوں کے طبی معائنہ کی رپورٹ درخواست کے ساتھ منسلک کی جائے ـ کارآمد میڈیکل انشورنس کا سرٹیفکیٹ بھی فراہم کیاجائے واضح رہے مطلقہ یا بیوہ کے سابقہ اقامہ کو سربراہ کے اقامے سے جدا کرنے کےلیے 100 درہم فیس مقرر ہے جبکہ اس کی سالانہ تجدید کی فیس بھی 100 درہم ہے ـ
اس حوالے سے جون 2018 میں کابینہ نے مطلقہ یا بیوہ کے اقامہ میں ایک برس کےلیے توسیع کی منظوری دی تھی جس پرعمل درآمد کیاجارہا ہے ـ قانون کا مقصد انسانی ہمدردی کی بنیاد پرایسے غیر ملکی خاندانوں کو سہولت فراہم کرنا ہے جن کے سربراہ خانہ فوت ہوجاتے ہیں یا جوڑے میں علیحدگی ہوتی ہے ـ
مذکورہ صورت میں ان کے لیے امارات میں قانونی طورپر رہنا مشکل ہوتا تھا موجودہ قانون کے بعد ایک برس تک ایسی خواتین کے اقامے کی مدت میں مفت توسیع کی جاسکے گی بعدازاں وہ کفالت کو تبدیل کرانے کی اہل ہوسکتی ہیں۔