اسلام آباد /لندن (عارف چودھری)
جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اور کشمیر میں انسانی حقوق پر بحث کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے سفارتی محاذ پر متحرک کشمیریوں کی مسلسل محنت کا نتیجہ اور کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں بحث سے پارلیمنٹری کشمیرگروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم نے نہ صرف گروپ کی چیئرپرسن ہونے کا حق ادا کیا ہے کہ بلکہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم، محکوم اور مجبور کشمیریوں کی آواز بن کر انہوں نے حقیقی معنوں میں کشمیر دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے ممبران نے جس طرح ہر سطح پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کشمیریوں کی بہترین انداز میں نمائندگی کی اس پر ہم انہیں پوری کشمیری قوم کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں،بلاشبہ یہ تمام برٹش کشمیریوں، متحرک تنظیموں اور شخصیات کی مشترکہ جدو جہد کا نتیجہ ہے کہ ان کی کاوشوں کے نتیجہ میں یہ پیش رفت ممکن ہو رہی ہے۔
تحریک حق خود ارادیت کے دیگر عہدیداران سیکرٹری جنرل محمد اعظم، برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، سرپرست اعلیٰ سردار عبد الرحمن خان نے بھی پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ چونکہ دنیا کا ایک بڑا پارلیمانی فورم ہے جس پر کسی بھی ایشو کو زیر بحث لانا مسلسل لابی، سفارتی کوششوں اور مؤثر حکمت عملی کے ساتھ کام کے نتیجے میں ہی ممکن ہو تا ہے اس ببحث اور اس سے قبل بھی جتنی ڈیبیٹس، تحریکیں اور سوالات اٹھائے گئے ہیں اس کے پیچھے برٹش کشمیریوں اور کمیونٹی کی مسلسل محنت شامل ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر گروپ کا یہ قدم کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تازہ ہوا کا جھونکا ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ یہ جہاں برٹش کشمیریوں کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے وہیں مقبوضہ کشمیر میں جدو جہد کرنے والے بھائیوں اور بہنوں کی قربانیوں کا ثمر بھی ہے کہ آج دنیا کے بڑے فورمز پر کشمیر کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
پارلیمنٹری کشمیر گروپ(اے پی پی جی)کے ممبران نے حقیقی معنوں میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کشمیریوں کی نمائندگی کا حق ادا کیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مودی کی برسر اقتدار آنے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر تباہی کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی فسطائی حکومت کے دور میں جموں و کشمیر کی صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی ہے جس کی وجہ سے مظلوم کشمیریوں میں مزید عدم تحفظ اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کشمیر کے بارے میں بی جے پی کی طاقت کے وحشیانہ استعمال کی پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیاچاہیے اوربھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری جنگی جرائم کی تحقیقات کرانی چاہیے۔