ہیڈ آف نیوز منتظر مہدی (اسلام آباد)
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیے جانے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے زیر حراست پاکستانی شہری کی مبینہ ہلاکت پر بھارت سے وضاحت طلب کی گئی ہے ۔
بھارت سے کہا گیا ہے کہ پاکستانی شہری کی اس طرح کی ہلاکت سے بھارت میں قید پاکستانی قیدیوں کی بہبود، حفاظت اور تحفظ پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں، بھارتی کو چاہیے کہ وہ ہندوستانی جیلوں، حراستی مراکز میں تمام پاکستانی قیدیوں کی رہائی یا وطن واپسی تک ان کی حفاظت، سلامتی اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاںپوری کرے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کی زیر حراست پاکستانی شہری ضیاءمصطفیٰ کی مبینہ ہلاکت پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ضیاءمصطفی کی ہلاکت کا واقعہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں پیش آیا،اس کی ہلاکت مبینہ طور پر بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں ہوئی ہے ۔
ترجمان کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ پاکستانی قیدی 2003 سے بھارت کی حراست میں تھا۔ پاکستانی قیدی جیل سے دور ایک ایسے مقام پر پراسرار طور پر ہلاک ہوا ہے جو کہ فوج کی نگرانی میں ہے۔
پاکستانی شہری کی اس طرح کی ہلاکت سے بھارت میں قید پاکستانی قیدیوں کی بہبود، حفاظت اور تحفظ پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔یہ بات افسوسناک ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ماضی میں بھی ہندوستان میں پاکستانی شہری قیدی نامساعد حالات میں مردہ پائے گئے ہیں۔
عاصم افتخار کے مطابق جعلی مقابلوں میں پاکستانی اور کشمیری قیدیوں کے ماورائے عدالت قتل کے گھناو¿نے بھارتی عمل کی مذمت کا اعادہ کیا۔حکومت ہند پر زور دیا گیا کہ وہ فوری طور پر اس واقعہ کی تصدیق کرے، اس کی معتبر اور شفاف تحقیقات کرے، انصاف کو یقینی بنائے، اور قصورواروں کا محاسبہ کرے۔
بھارتی حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ہندوستانی جیلوں، حراستی مراکز میں تمام پاکستانی قیدیوں کی رہائی یا وطن واپسی تک ان کی حفاظت، سلامتی اور انسانی سلوک کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔