ریاض (خصوصی رپورٹ)
گذشتہ ہفتے سعودی وزارت داخلہ نے اقاموں اور دیگر سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے جاری ’ابشر‘ اور ’مقیم‘ پورٹل پر فراہم کی جانے والی آن لائن سروسز میں اضافے کا اعلان کیا تھا جن میں اہم ترین سروس غیر ملکیوں کے اقاموں کی کم سے کم تین ماہ کے لیے توسیع کی سہولت بھی پیش کی گئی تھی۔ اقاموں کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کا فیصلہ سعودی کابینہ نے حال قبل ہی کیا تھا ۔ وزارت داخلہ کے اعلان کے بعد سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقاموں کی تجدید کے لیے مقامی سعودی بینکوں کے تعاون سے غیر ملکیوں کے اہل خانہ کے اقاموں کی تجدید پر عائد ماہانہ فیس جو فی کس 400 ریال ہے کو بھی سہ ماہی کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔
نئے نظام کے اجرا سے ان تارکین کو کافی فائدہ ہوگا جو اہل خانہ کو محدود مدت کے لیے رکھتے ہیں مملکت میں ایسے اقامہ ہولڈر غیر ملکیوں کی بھی کمی نہیں جن کے بچے زیر تعلیم ہیں اور محض اس وجہ سے انہیں وطن نہیں بھجوا سکتے کہ یکمشت 12 ماہ کی فیس ادا کرچکے ہوتے ہیں جبکہ بچوں کے تعلیمی سال کے اختتام میں چند ماہ باقی ہوں۔ طریقہ کار سے متعلق بتایا گیا ہےکہ جس طرح قبل ازیں ایک برس کی فیس جمع کرائی جاتی تھی اسی طرح اقامہ کی مدت کا درست طور پر تعین کرنے کے بعد 12 کے بجائے 3 ماہ کی فیس جمع کرائی جاسکتی ہے۔
تاہم 90 دن ختم ہونے سے قبل دوبارہ 3 ماہ کی فیس ادا کرانا ہوگی۔ خیال رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق وہ تارکین جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سعودی عرب میں مقیم ہیں کے لیے لازم تھا کہ وہ یکمشت ایک برس کی فیس جمع کرائیں جس کے بعد ہی اقامہ کی تجدید کی جاتی تھی۔ اگر کسی کی فیملی کے ارکان کی تعداد 4 ہے تو اسے 1600 ریال ماہانہ کے حساب سے 12 ماہ کی فیس یکمشت ادا کرنا ہوتی تھی۔ اہل خانہ کی فیس جب تک ادا نہیں کی جاتی اقاموں کی تجدید ممکن نہیں ہوتی تھی۔ فیس کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں اقامہ تجدید نہیں ہوتا تھا جس پر 500 ریال جرمانہ عائد کردیا جاتا تھا۔