مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرئونڈ نیوز)
امریکی وزارت خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے 2020 میں دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنے، عسکریت پسند گروپوں کو روکنے اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مطالبات پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
دہشت گردی سے متعلق سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا، حملہ کرنے والوں میں کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش بنیادی گروہ تھے۔
امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علیحدگی پسند گروہوں نے بلوچستان اور سندھ میں حملے کیے۔ نیشنل ایکشن پروگرام پر محدود پیش رفت ہوئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال فروری اور نومبر میں لشکر طیبہ کے سربراہ کو سزائیں سنائی گئیں جبکہ جیش محمد کے مسعود اظہر اور ممبئی حملوں کے ملزم لشکر طیبہ کے ساجد میر کے خلاف کارروائیاں نہیں کی گئیں۔ دیگردہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھی بھرپور اقدامات نہیں کیے گئے۔