مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
متحدہ اپوزیشن نے اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا ہے کہ حکومت ارکان قومی اسمبلی کوپولیس، دیگراداروں کی غیرقانونی طاقت سے روکناچاہتی ہے، حکومت آرٹیکل 6 کی مجرم بن رہی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے متحدہ اپوزیشن کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں فضل الرحمان اور آصف زرداری سمیت اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد22کروڑعوام کی امنگوں وخواہشات کی مظہرہے، نا اہل وزیراعظم اور ان کی حکومت آئین شکنی اورفسادکی راہ اپناچکی، ارکان قومی اسمبلی کوایوان میں آنےسے روکنےکی کھلےعام دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہتھکنڈےکے طورپرڈی چوک پرجلسہ کرنے کا حکومت اعلان کرچکی، متحدہ اپوزیشن واضح کرتی ہے حکومت فساد، انتشار، تصادم کی راہ اختیارنہ کرے، حکومت آئین کی باغی نہ بنے۔
اعلامیے کے مطابق پیپلزپارٹی کوپی ڈی ایم کے23 مارچ کےجلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی جو پی پی پی قیادت نے شکریہ کے ساتھ قبول کرلی، جلسے کے ذریعے پارلیمنٹ، آئین اور جمہوریت سے اظہاریکجہتی کیا جائے گا، اپوزیشن کے جلسے کے موقع پرناخوشگوارصورتحال کی ذمہ دارحکومت ہوگی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اعلانات سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت ہار چکی ہے، حکومت ارکان قومی اسمبلی کوپولیس، دیگراداروں کی غیرقانونی طاقت سے روکناچاہتی ہے، حکومت آرٹیکل 6 کی مجرم بن رہی ہے، آئین شکنوں کو آئین میں دی گئی سزا بھگتنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔
متحدہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ دے، اسٹیٹ بینک کے مصدقہ ریکارڈ سے عمران نیازی اوران کی جماعت مجرم ثابت ہوچکی۔
اعلامیے کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے قائدین نے قائدحزب اختلاف شہبازشریف پربھرپور اعتمادکااظہارکیا اور شہباز شریف سے کہا گیا نمبر پورے ہوچکے ہیں، آگےبڑھیں اور ہم آپ کے ساتھ ہیں۔