Reg: 12841587     

پاکستان سے اعلی ذہن کی بیرون ملک منتقلی میں اضافہ

(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)

سال 2019 اور 2020 کے دوران بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد میں کمی کے باوجود گذشتہ 10 برس کے دوران پاکستان سے اوسطاً یومیہ ایک ہزار 666 جبکہ ماہانہ کم و بیش 50 ہزار پاکستانی بیرون ملک روزگار کے لیے منتقل ہوئے۔ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ گذشتہ 50 برس کے دوران بیرون ملک جانے والے کل افراد میں سے نصف سے زائد پچھلے 10 برس میں بیرون ملک گئے ہیں۔ پاکستان بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 1971 سے لے کر جون 2020 تک ایک کروڑ 12 لاکھ 92 ہزار سے زائد پاکستانی روزگار کے سلسلے میں دنیا کے 52 ممالک میں گئے ہیں۔ تاہم اس تعداد کے نصف سے بھی زائد یعنی 60 لاکھ 81 ہزار 947 پاکستانی 2011 سے 2020 کے 10برس کے عرصے میں بیرون ملک گئے ہیں۔ ان دس برسوں میں بیرون ملک جانے والوں میں دو لاکھ 72 ہزار 82 اعلٰی تعلیم یافتہ اور 66 ہزار 597 اعلٰی ہنرمند افراد بھی شامل ہیں۔ اس دوران 24 لاکھ، 15 ہزار، 941 ہنرمند، 9 لاکھ 25 ہزار 114 نیم ہنرمند جبکہ 24 لاکھ 2 ہزار 213 غیر ہنرمند پاکستانیوں نے بیرونی ممالک کا رخ کیا۔ گذشتہ 10 برس کے دوران سب سے زیادہ پاکستانی 2015 میں بیرون ملک گئے جن کی تعداد نو لاکھ 46 ہزار 571 ہے۔ اس سے اگلے سال بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد آٹھ لاکھ 40 ہزار کے قریب رہی۔ موجودہ دور حکومت کے پہلے سال یعنی 2018 میں بیرون ملک جا سکے جن کی تعداد تین لاکھ 82 ہزار 439 رہی۔ سب سے زیادہ 17 ہزار 484 اعلیٰ تعیم یافتہ پاکستانی 2015 جبکہ 9 ہزار 845 اعلیٰ ہنرمند گذشتہ سال 2019 میں بیرون ملک منتقل ہوئے۔ اسی طرح 3 لاکھ 97 ہزار سے زائد ہنرمند جبکہ 3 لاکھ 72 ہزار سے زائد غیر ہنرمند پاکستانیوں نے 2015 میں دیار غیر کا رخ کیا۔ گذشتہ دو برس میں بیرون ملک جانے والوں کی تعداد میں نسبتاً کمی واقع ہوئی ہے جس میں ایک وجہ تو کورونا بتائی جا رہی ہے تاہم دوسری بڑی وجہ علاقائی و عالمی معاشی صورت حال اور جیوپولیٹیکل حالات بھی ہیں۔ اس میں وہ پاکستانی شامل نہیں ہے جو غیرقانونی ذرائع یا ایجنٹس یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں سے شادی کرکے بیرون ملک گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

معروف کرکٹر شاہین شاہ آفریدی کے لئے شاہد آفریدی کی بیٹی کا رشتہ مانگا ہے، آیازخان والد شاہین شاہ آفریدی

Next Post

مضبوط معاشرہ خواتین کے معاشی، معاشرتی استحکام سے مشروط ہے۔سکینہ شاہد، حلقہ خواتین جماعت اسلامی ڈپٹی سیکرٹری جنرل

Related Posts
Total
6
Share