جدہ (خصوصی رپورٹ)
سفیر پاکستان نے کہا کہ ’سعودی عرب کے ساتھ ہر سطح پر بہترین تعلقات ہیں تاہم اقتصادی تعلقات بڑھانے پر زیادہ فوکس ہے۔ اس حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سپریم کوآرڈینیشن کونسل قائم کی گئی تھی۔ اس کے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تین بنیادی ستون ہیں۔ زیادہ فوکس اقتصادی تعلقات پر ہے۔
کورونا وبا کے باعث کچھ مسائل ہوئے ہے تاہم اب دوبارہ کام شروع کیا جا رہا ہے‘۔ واضح رہے کہ کونسل کا مقصد دونوں ممالک کے دو طرفہ تعاون کو بہتر اور ہموار کرنا ہے تاکہ سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے تھے ان کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔
سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے پاکستان میں ریفائنری منصوبے کا اعلان کیا تھا وہ اب بھی بر قرار ہے، اس میگا پراجیکٹ پر دوبارہ مذاکرات ہو رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ریفائنری کہاں اور کس سکیل پر لگے گی اس پر بات ہورہی ہے، اس حوالے سے تجاویز ہیں جو جلد سامنے لائی جائیں گی‘۔ یاد رہے فروری 2019 میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران سعودی عرب کی جانب سے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے، جن میں ریفائنری لگانے کا معاہدہ شامل تھا۔