ابوظبی (خصوصی رپورٹ)
ابوظبی میں ماحولیاتی اتھارٹی نے یکم جون 2022 سے پلاسٹک شاپنگ پیگز پرپابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایک باراستعمال ہونے والے پلاسٹک کے تھیلوں پرپابندی ماحول کو بہتربنانے کے لیے عائد کی جارہی ہے۔
امارات الیوم کے مطابق اتھارٹی کی جانب سےمزید کہا گیا ہے کہ سال 2024 تک اسٹائروفوم کے مادے سے تیار کردہ کپ ، پلیٹیس اور کھانا رکھنے کے ڈبوں کے استعمال پربھی مرحلہ وارپابندی عائد کی جائے گی اس حوالے سے عوامی مہم بھی شروع کی جائے گی تاکہ پلاسٹک کی بوتلیں، پلیٹس اور کھانے کے ڈبوں کے استعمال کرنے کے نقصانات بارے شعور کو فروغ دیا جاسکے۔
ماحولیاتی اتھارٹی کی جانب سے جاری تفصیلات میں مزید کہا گیا ہے کہ تجارتی اداروں اورمارکیٹوں کی انتظامیہ کو ایک بار استعمال کی جانے والی پلاسٹک کی مصنوعات پرانحصارکم کرنے کے لیے اگاہی مہم بھی شروع کی جارہی ہے جس کے تحت تجارتی اداروں کو اس حوالے سے انتباہی نوٹس بھی جاری کیے جائیں گے۔
انتباہی نوٹس کے اجرا کی مہم بڑی سپرمارکیٹوں سے کی جائے گی تاکہ وہاں سے اس منصوبے پرعمل کا آغاز کیاجائے بعدازاں مرحلہ وار دیگر دکانداروں کو اس بارے میں نوٹسز جاری کئے جائیں گے۔
ماحولیاتی اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ پلاسٹک کے شاپنگ بیگز جنہیں استعمال کے بعد درست طریقے سے تلف نہیں کیاجاتا وہ سمندری اور زمینی ماحول کی خرابی کا بڑا سبب ہوتے ہیں جن کی وجہ سے ہربرس 10 لاکھ سے زیادہ سمندری پرندے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کی جگہ متعدد باراستعمال ہونے والے تھیلے متعارف کرائے جائیں گے جو ماحول دوست ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے معاشرے میں بھی اتھارٹی جانب سے آگاہی مہم شروع کی جارہی ہے تاکہ لوگوں میں پلاسٹک تھیلوں کے دیگر مصنوعات کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ ہوسکے۔ سال 2019 میں کئے گئے یک سروے میں کہا گیا تھا کہ امارات میں سالانہ 11 ارب پلاسٹک شاپنگ بیگ استعمال ہوتے ہیں جو بہت بڑی تعداد ہے۔