منتظر مہدی(اسلام آباد)
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہم نے صوبے کے 34اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انعقاد یقینی بنایا ان شاء اللہ ہماری حکومت بلدیاتی اداروں کو مالی اور انتظامی طور پر خودمختار بنائے گی بلدیاتی اداروں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جائے گا اور انہیں خودانحصار بنایا جائے گا آئندہ مالی سال کے بجٹ میں لوکل کونسلز کیلئے 10ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جبکہ تنخواہوں اور غیر ترقیاتی مد میں ساڑھے6ارب روپے مختص کئے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبے کے مختلف اضلاع سے آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے نو منتخب کونسلروں کی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وفاقی وزیر سردار اسرار خان ترین، سینٹر منظور احمد خان کاکڑ، بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹری، پارٹی قائدین اور ڈویژنل کوآرڈینیٹر ز کے علاوہ کارکنوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ سب کو باپ پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتے ہیں باپ پارٹی صوبے کی بڑی جماعتوں میں شامل ہے جس کی جڑیں عوام میں ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کی بنیاد 2018میں رکھی ہم نے پارٹی کو ایک جامع آئین اور منشور دیا صوبے کے سینئر عوامی نمائندوں نے باپ پارٹی میں شامل ہوکر اس کی مقبولیت میں اضافہ کیا ۔
کے عام انتخابات میں باپ پارٹی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے قومی اسمبلی میں ہم نے پانچ اور صوبائی اسمبلی میں 24نشستیں حاصل کیں کے پی کے اسمبلی میں بھی باپ پارٹی کی نمائندگی موجود ہے جو کسی بھی نئی پارٹی کیلئے یہ ایک بہت بڑی کامیابی تھی انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں بھی ہماری 12نشستیں ہیں اور باپ پارٹی سینیٹ میں چوتھی بڑی جماعت ہے بدقسمتی سے پارٹی کی اس مقبولیت کو برقرار نہیں رکھا جاسکا ہمارے چند سینئر ساتھیوں جن پر پارٹی امور کو چلانے کی ذمہ داری تھی وہ اس ذمہ داری کو بہتر انداز میں ادا نہ کرسکے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ پارٹی کارکن پارٹی کے خلاف اندرونی اور بیرونی سازشوں سے بخوبی آگاہ ہیں پارٹی کارکن ان سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پوری طرح پرعزم ہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کا اعتماد میری سب سے بڑی طاقت ہے میں اس اعتماد کو کبھی بھی ٹھیس پہنچنے دوں گا میں سب کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتا ہوں ۔
جمہوری اقدار کی پاسداری ہم سب پر لازم ہے جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام اور فروغ کیلئے تحمل، رواداری اور صبروبرداشت کی ضرورت ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی اپنی روایات ہیں جن میں ایک دوسرے کا احترام کیا جاتا ہے ہم نے ان روایات کو آگے لیکر چلنا ہے ہماری حکومت قائم ہوئے آٹھ ماہ ہوئے ہیں کسی بھی حکومت کی کارکردگی کیلئے یہ مدت بہت کم ہوتی ہے تاہم اللہ کے فضل سے ہم نے اس قلیل مدت میں بہت سے کامیابیاں حاصل کیں صوبے اور عوام کے حقوق و مفادات کا تحفظ یقینی بنایا وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریکوڈک جیسا اہم معاہدہ کیا ریکوڈ معاہدے میں ان کیمرہ سیشن کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا بارڈر ٹریڈ کا دوبارہ سے آغاز کیا۔
غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا لوگوں کو حاصل روزگار کے مواقعوں کا تحفظ یقینی بنایا روزگار کے مواقعوں میں اضافہ کیا مختلف محکموں کے ملازمین اور کنٹریکٹ اساتذہ کے روزگار کو تحفظ دیا ہیلتھ کارڈ کا آغاز کیا بلوچستان کی سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالنگ کا خاتمہ کیا انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اب تک 6اجلاس منعقد کئے کابینہ نے 200سے زائد اہم امور کی منظوری دی ہمیں اقتدار سنبھالتے ہی مشکل صورتحال کا سامنا تھا ہم نے مشکل صورتحال کے مطابق مشکل فیصلے کئے گڈ گورننس کو یقینی بنایا مالی و ترقیاتی معاملات کو بہتر کیا رواں مالی سال میں صوبے کی تاریخ میں سب سے زیادہ 91ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کئے جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو نصف مالی سال گذر چکا تھا گذشتہ حکومت کی غیر حقیقی بنیادوں پر بنائی گئی پی ایس ڈی پی کو قابل عمل بنایا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی مد میں 60سے 70 ارب روپے دستیاب ہوتے ہیں بجٹ میں صوبے کے محاصل کے غیر حقیقی اعدادوشمار پیش کئے گئے یہ وہ تمام عوامل تھے جن کو بہتر بنانا ہمارے لئے بڑا چیلنج تھا ہم نے اس چیلنج کو قبول کیااور محاصل اور اخراجات میں توازن پیدا کیا بجٹ میں نظر انداز کئے گئے علاقوں کو بھی ترقیاتی عمل میں شامل کیا غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرکے ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کیاگیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے مراحل میں ہے نیا بجٹ عوام کی خواہشات کے مطابق بنایا۔