تحریر:حکیم رہحان سالک
کیا آپ کو معلوم ہے؟
ہماری ناف اللہ سبحان تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص تحفہ ہے۔ 62سال کی عمر کے ایک بوڑھے آدمی کو لیفٹ آنکھ سے صحیح نظر نہیں آ رہا تھا،خاص طور پر رات کو تو اور نظر خراب ہو جاتی تھی۔
ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ آپ کی آنکھیں تو ٹھیک ہیں بس ایک پرابلم ہے کہ جن رگوں سے آنکھوں کو خون فراہم ہوتا ہے وہ سوکھ گئی ہیں۔
سائنس کے مطابق سب سے پہلے ماں کے اندر اللہ کی تخلیق میں بچے کی ناف بنتی ہے جو پھر ایک کارڈ کے ذریعے ماں سے جڑ جاتی ہے۔
اور اس ہی خاص تحفے سے جو بظاہر ایک چھوٹی سی چیز ہے ایک پورا انسان فارم ہو جاتا ہے۔ سبحان اللہ
ناف کا سوراخ ایک حیران کن چیز ہے۔ سائنس کے مطابق ایک انسان کے مرنے کے تین گھنٹے بعد تک ناف کا یہ حصہ گرم رہتا ہے وجہ اس کی یہ بتائی جاتی ہے کہ یہاں سے بچے کو ماں کے ذریعے خوراک ملتی ہے۔ بچہ پوری طرح سے 270 دن میں فارم ہو جاتا ہے یعنی 9 مہینے میں۔
یہ وجہ ہے کہ ہماری تمام رگیں اس مقام سے جڑی ہوتی ہیں یہ پوری باڈی کا واحد بڑا انرجی پوائنٹ ہے ۔ اس کی اپنی ایک خود کی زندگی ہوتی ہے۔
پیچوٹی ناف کے اس سوراخ کے پیچھے موجود ہوتی ہے جہاں تقریبا 72،000 رگیں موجود ہوتی ہیں۔ہمارے جسم میں موجود رگیں اگر پھیلائی جائیں تو زمین کے گرد دو بار گھمائی جا سکتی ہیں۔
علاج
آنکھ اگر سوکھ جائے، صحیح نظر نا آتا ہو، پتہ gallblader صحیح کام نا کر رہا ہو ، پاؤں یا ہونٹ پھٹ جاتے ہوں ، چہرے کو چمک دار بنانے کے لیے ، بال چمکا نے کے لیے ، گھٹنوں کے درد ، سستی دور کرنے کیلئے ، جوڑوں میں درد ، سکن کا سوکھ جانا ، عضو اور بریسٹ کی گروتھ بھی اسی پوائنٹ میں چھپی ھے لیکن وقت لگتا ہے ایک سال یا پھر دو سال تک بھی لگ سکتا ہے مگر یہ انرجی پوائنٹ اپنا کام کرتا ہے الحمدللہ ۔۔۔
طریقہ علاج
آنکھوں کے سوکھ جانا، صحیح نظر نہیں آنا،گلونگ کھال اور بال کے لیے روز رات کو سونے سے پہلے تین قطرے خالص دیسی گھی کے یا ناریل کے تیل کے ناف کے سوراخ میں ٹپکائیں اور تقریبا ڈیرھ انچ سوراخ کے ارد گرد لگائیں۔
گھٹنوں کی تکلیف دور کرنے کےلیے تین قطرے ارنڈی کے تیل کے تین قطرے سوراخ میں ٹپکائیں اور ارد گرد لگائیں جیسے اوپر بتایا ہے۔
کپکپی اور سستی دور کرنے کے لیے اور جوڑوں کے درد میں افاقے کے لیے اور سکن کے سوکھ جانے کو دور کرنے کے لیے سرسوں کے تیل کے تین قطرے اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق استعمال کریں۔
ناف کے سوراخ میں اللہ نے یہ خاصیت رکھی ہے کہ جو رگیں جسم میں اگر کہیں سوکھ گئی ہیں تو ناف کے ذریعے ان تک تیل پہنچایا جا سکتا ہے۔ جس سے وہ دوبارہ کھل جاتی ہیں۔