مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
پہلی بار سائنسدان یہ جاننے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ کورونا وائرس کس طرح دل کے پٹھوں کے خلیات کو متاثر کرکے دل کو نقصان پہنچاتا ہے۔
یہ بات تو پہلے ہی معلوم ہوچکی ہے کہ کووڈ 19 کے باعث بیمار ہوکر اسپتال میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں کے دل کو نقصان پہنچنے کا امکان ہوتا ہے، مگر یہ واضح نہیں تھا کہ وائرس کس طرح دل کو نقصان پہنچاتا ہے۔
مگر اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ وائرس اپنے اسپائیک پروٹین کو استعمال کرکے دل کے پٹھوں تک پہنچ جاتا ہے۔
اسپائیک پروٹین کورونا وائرس کی سطح پر ہوتا ہے اور اسی کی مدد سے یہ وائرس صحت مند خلیات میں داخل ہونے میں کامیاب ہوتا ہے، جس کے بعد یہ پھیپھڑوں اور جسم کے دیگر اعضا تک پہنچ جاتا ہے۔
امریکا کے ماسونک میڈیکل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ اب تک یہ معلوم نہیں تھا کہ کووڈ 19 کی بیماری سے مریضوں کے دل کو نقصان کیوں پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں شبہ تھا کہ اسپائیک پروٹین اس حوالے سے کردار ادا کرتا ہے اور تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اسی سے دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ویکسنیشن کرانا اور اس بیماری سے بچنا ضروری ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسپائیک پروٹین دل کے پٹھوں کے خلیات کا حجم بھی بڑھا دیتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے ایسے ثبوت پیش کیے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وائرس براہ راست دل کے پٹھوں کے خلیات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی سالانہ کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔