Reg: 12841587     

دوست کی پہچان کیا ہے؟

تحریر: پیر ابو احمد محمد مقصود مدنی

دوست وہ ہوتا ہے جو آپ کی غیر موجودگی میں آپ کے بارے میں خلوص و محبت کی بات کرے اسے دوست کہتے ہیں جو آپ کی باتیں اور آپس میں ایک دوسرے کے درمیان ہونے والی تنہائی کی باتیں لوگوں سے کرے وہ دوست نہیں بھائی بلکہ محبت کے نام پر دھبہ ہے میرے پیارو اس برائی سے بچنا چاہئے۔

کیونکہ ہمارے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے اور یہ مومن صفت نہیں منافق کی صفت ہے آج لوگ دعوے بڑے بڑے کرتے ہیں لیکن ناجانے کیوں وہ کام کرتے ہیں کہ کل قیامت کے دن بارگاہ رب کائنات میں پیش ہونا یاد نہیں ایسے لوگ کسی کے نہیں اپنے دشمن ہوتے ہیں کیونکہ برائی اور چغلی چوری اورناجائز عاشقی زیادہ دیر تک چھپی نہیں رہتی اس لئے اپنا خیال کرنے والے محبت کرنے دعائیں کرنے والے بارگاہ رب العالمین میں سجدے کرنے والے مخلص دوست نصیب والوں کو ملتےہیں۔

ایسے پیاروں کو ضائع نہ کرنا عقل مندی ہے کیونکہ ہیرے کی قدر جوہری جانتا ہے دوسرے کو کیا خبر کہ یہ ہیرا ہے یا شیشہ ہے کیونکہ دوستی الماس ہے اور رشتہ داری سونا سونے میں ملاوٹ ہوجاتی ہے لیکن ہیرے میں نہیں آج کی کہانی لکھتے ہوئے بہت کچھ یاد آیا اور بھت لوگ یاد آئے۔

میرے است اد محترم قلندر پاک حضرت مولوی سلیمان عبداللہ لاکھو رحمتہ اللہ علیہ کی بتائی ہوئی سچی باتیں اور دوست کی پہچان یاد آئی اور آنکھوں میں آنسو بھر آئے کہ وفا شعار آج بھی موجود ہیں جن کے دم قدم سے دوستی کا بھرم برقرارہے ۔

دعا ہے رب العزت سب کو اچھے با وفا باحیاء باکردار اورہمدرد دوست عطا فرمائے یہ زندگی چار دن کی ہے پھر قبر کی اندھیری رات ہوگی قبر میں روشنی کیلئے اپنے آقا پہ درود شریف کی کثرت کرتے رہو اور استغفار کرتے رہو وہ کریم معاف فرمانے والا اور بخشنے والا ہے کیونکہ ہمارے دامن میں پنجتن کا حوالہ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

رابعہ کلثوم کی والدہ نے انہیں اداکاری سے کیوں منع کیا؟

Next Post

چھوٹا طیارہ شیخ زاید جامع مسجد کے باہر گرکر تباہ

Related Posts
Total
0
Share