مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
ٹوئٹر نے بھارت میں 90فیصد سے زائد عملے کو نوکری سے فارغ کر دیا ہے۔
امریکی جریدے بلومبرگ کے مطابق بھارتی عملے کو نوکری سے فارغ کیا جانا ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کی حالیہ ملازمین کم کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔
بھارت میں ٹوئٹر کے 200 سے زائد ملازمین تھے ، نوکری سے نکالے جانے کے بعد اب بھارت میں ٹوئٹر کے صرف درجن بھر ملازمین باقی رہ گئے ہیں۔بھارت میں ٹوئٹر کے دفاتر نئی دلی،ممبئی اور بنگلور میں ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے 44 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کی ہے۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے کے بعد اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کے 50 فیصد کے قریب ملازمین کو نکال دیا تھا۔
ایلون مسک نے کمپنی کے آدھے ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے کا دفاع کرتے ہوئے 4 نومبر کو ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بدقسمتی سے عملے میں کمی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں کیونکہ کمپنی کو روزانہ 40 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے۔
ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے نئے بلیو سبسکرپشن پلان پر بھی تیزی سے کام ہورہا ہے جو اب امریکا کے وسط مدتی انتخابات کے بعد باضابطہ طور پر متعارف کرایا جائے گا۔