.مصباح لطیف(اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
نیویارک کی گرینڈ جیوری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کردی، امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھی موجودہ یا سابق صدر کو مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور وہ اگلے سال پھر صدارتی الیکشن لڑنے پر بضد ہیں۔
فرد جرم عائد ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے خلاف کارروائی سیاسی دشمنی اور انتخابی عمل میں مداخلت قرار دے دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حلف برداری سے پہلے ہی بائیں بازو کے ڈیموکریٹ ان کے پیچھے پڑ گئے تھے تاکہ امریکا کو عظیم تر بنانے کی تحریک ناکام بنادیں، اب وہ ناقابل تصور حرکت پر اتر آئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بےگناہ شخص پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ امریکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، نظام انصاف کو ڈیموکریٹس نے اپناہتھیار بنالیا ہے تاکہ سیاسی مخالف کو سزا دی جاسکے۔
رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کی وکیل علینا حببا کا کہنا ہے کہ سابق صدر امریکا کے کرپٹ نظام انصاف کا شکار ہیں، یقینی طور پر وہ بری ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگلے ہفتے خود کو جیوری کے سامنے پیش کرنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب ری پبلکن رہنماؤں نے ٹرمپ کے خلاف کارروائی انہیں صدارتی الیکشن سے باہر رکھنے کی سیاسی سازش قرار دے دی۔
واضح رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر سابق صدر کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہا تھا، یہ الزامات فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی سے متعلق دعوؤں کے بارے میں ہیں اور ان کا تعلق سن 2016 کے صدارتی الیکشن کے وقت سے ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2016 کے الیکشن سے پہلے ٹرمپ کے سابق ذاتی وکیل مائیکل کوہن نے اسٹارمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے تھے تاکہ وہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے مبینہ افیئر پر خاموشی اختیار کیے رہے۔