Reg: 12841587     

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہےجب بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہوگا

لندن (عارف چودھری)

سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ اس بینچ میں تو دو جج وہ ہیں جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا، جب بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہوگا۔

لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھاکہ اٹارنی جنرل پاکستان اور سول سوسائٹی سب کہہ رہے ہیں تو پھر کس بات کا اصرار ہے، یہ قومی معاملہ ہے کسی ٹرک ، ریڑھی والے یا پلاٹ خالی کرانے کا ایشو نہیں، 2017 میں بھی اس قسم کا بینچ بنا تھا جس کی وجہ سے ملک کا مستقبل تاریک نظرآتا ہے، 2017 کے بعد دیکھیں آپ کے ساتھ کیا ہوا،پہلے آپ پیٹ بھر کر کھانا کھاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں بجلی کا بل کم تھا، ہم نے لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ کیا، ملک میں موٹرویز بن رہی تھیں، ملک میں دہشتگردی ختم ہورہی تھی، ہمارے دور میں زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر تھے، آج ایک بلین ڈالر کے لیے ہمیں درخواست دینا پڑتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

راچڈیل میں کمیونٹی کی خدمت کے لیے قائم تنظیم let’s talkکمیونٹی کی خدمت میں پیش پیش

Next Post

یورپین اسلامک سینٹر اولڈھم میں رمضان المبارک کے دوسرے جمعتہ المبارک پر سینکڑوں مردوخواتین نے نماز جمعہ ادا کی-

Related Posts
Total
0
Share