سید فرحت عباس کاظمی
ہم فخر صحافت ڈاکٹر سعدیہ کمال سابق سینئر نائب صدر نیشنل پریس کلب اسلام آباد کوآڈینیٹر انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان یوکے کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ اوورسیز صحافی اپنی صحافی برادری کے تحفظ کے لئیے صف اول میں کھڑے ہیں ۔ڈاکٹر سعدیہ کمال نے سوشل میڈیا کے ذریعے بتایا ہے کہ انکے ساتھ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو واقعات رونما ہوئے ہیں پہلا واقعہ اتوار کی درمیانی شب رات 11 بجے کے قریب پریس کلب سے براستہ زیرو پوائنٹ ہائی وے پہ جب وہ ہمراہ سینئر صحافی عبدالرزاق چشتی کے انکے گھر کی طرف جارہی تھیی کہ ایک سفید رنگ کی ہنڈا سوک گاڑی نے انکی گاڑی کا پیچھا کیا
اور ان کی گاڑی کو ہٹ کیا جس سے گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا تاہم گاڑی الٹنے سے بچ گئی اور عبدالرزاق چشتی کے گھر کے باہر جب گاڑی پارک کرنے کے بعد وہ گھر چلی گئیں تو صبح تقریبا 4 سے 5 کے دوران چند نامعلوم افراد ایک کالے رنگ کی کرولا گاڑی میں آئے اور انکی گاڑی کا جائزہ لینے کے بعد دونوں نمبر پلیٹیں اتار کر چلتے بنے ۔۔۔واقعے کی ایف آئی آر کے لئے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرادی گئی ہے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ڈاکٹر سعدیہ کمال نے حاصل کرلی ہے جو متعلقہ پولیس کو فراہم بھی کردی گئی ہے ان حیران کن واقعات کے پیچھے کون ہے جلد حقائق سامنے لانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہم مطالبہ کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ یہ بات زہین نشین کرانا چاہتے کہ ڈاکٹر سعدیہ کمال اکیلی نہیں ہیں بلکہ پاکستان بھر کی صحافی برادری کے ساتھ ساتھ اوورسیز صحافی برادری بھی انکے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔۔۔۔۔
سینیر صحافیوں محمد نعیم چوہان، سید فرحت عباس کاظمی، میاں عامر علی، حاجیبزوالفقار احند ، علی نورانی ، چوہدری بنارس، سید صفدر بخاری ، معارف ہاشمی ، مجاہد شاہ کےساتھ ساتھ انٹرنیشنل جرنلسٹس کونسل آف پاکستان برطانیہ ،جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان برطانیہ سمیت دیگر اداروں ،تنظیموں اور دیگر قائیدین اور ارکان نے اس معاملے پر مکمل اظہار یکجہتی سے حکومت سے صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔