(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہےکہ کچھ چیزوں کی انڈر اسٹینڈنگ یا انڈرٹیکنگ دینے تک کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید نہیں ہونی چاہیے۔
پروگرام ‘جیو پاکستان’ میں گفتگو کرتے ہوئےگورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ اس شہرکو ہم پورے پاکستان کی معیشت کا حب کہتے ہیں، معیشت کے شہر میں بجلی مہنگی ہے، پانی ہے نہیں،گیس مل نہیں رہی، یہ نظام بڑا عجیب سا اور ظلم کا نظام ہے، اس پر کئی بار بات کی ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ جب تک کچھ چیزوں کی انڈراسٹینڈنگ یاانڈرٹیکنگ نہ دیں کے الیکٹرک کالائسنس ری نیول نہیں ہونا چاہیے، ان کو 20،30 سال ہوگئے ہیں، ہر سال لوڈ شیڈنگ انتہا کو پہنچی ہوتی ہے،کے الیکٹرک والے اپنا اور عوام اپنا موقف دیتے ہیں لیکن ہوتا وہی ہے جو یہ چاہتے ہیں۔
شہر میں کرائم کے حوالے سےگورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم انتہا پر ہے،گزشتہ 6 ماہ میں 40 سے زائد نوجوان بچے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، میں نے کہا آئی جی سندھ کو 4 دن کے لیے میری کوآرڈینیشن میں دے دیں، اگر پانچویں دن کوئی بھی بڑا حادثہ یا اسٹریٹ کرائم ہوتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری قبول کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نےکہا ہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ کو میری کوآرڈینیشن میں دیں، انہیں بااختیار کر دیں، ایک ایک ہائیڈرنٹ والا40،20 لاکھ روپے روزکما رہا ہے، یہ مافیا بہت مضبوط ہے جن کو ہائیڈرنٹ کے لائسنس ملے ہوئے ہیں۔