(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے چیئرمین پی ٹی آئی کے دور حکومت کی معاشی پالیسیوں کو گزشتہ آئی ایم ایف پروگرام کی ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
آئی ایم ایف نے بھاری مالی خسارے، کمزور مالی پالیسی اور غلط ایکسچینج ریٹ کا دفاع، پروگرام کی ناکامی کی اہم وجوہات قرار دی ہیں۔
دی نیوز کے نمائندے مہتاب حیدر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے آخری توسیعی فنڈ سہولت کی ناکامی میں کردار ادا کرنے والے تمام عوامل کی فہرست بنائی ہے جس پر ابتدائی طور پر گزشتہ پی ٹی آئی حکومت نے جولائی 2019 میں دستخط کیے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ای ایف ایف کو جولائی 2019 میں منظور کیا گیا تو پاکستان کی معیشت ایک بار پھر نازک موڑ پر تھی۔
رپورٹ کے مطابق غلط معاشی پالیسیاں بشمول بڑے مالیاتی خسارے، ڈھیلی مالیاتی پالیسی اور زیادہ قیمتی شرح مبادلہ کے دفاع نے کھپت اور قلیل مدتی نمو، میکرو اکنامک بفرز میں مسلسل کمی، بیرونی و عوامی قرضوں میں اضافہ اور بین الاقوامی ذخائر کی کمی کو ہوا دی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ غلط وقت میں مالیاتی توسیع اور مہنگائی کے بڑھتے ہوئے دباؤ پر مانیٹری پالیسی میں تاخیر کے ردعمل کے درمیان بیرونی عدم توازن بڑھنا شروع ہو گیا تھا۔