(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
سندھ حکومت نے تھرپارکر کے قیمتی گرینائٹ کے پتھروں پر مشتمل کارونجھر کے پہاڑوں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
صحرائے تھر میں گرینائٹ کے قیمتی پتھروں پر مشتمل کارونجھر کا پہاڑی سلسلہ 28 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہ طلسماتی پہاڑ جین مذہب کے قدیم مندروں کے علاوہ پہاڑوں سے بہتے آبشاروں اور خوبصورت موروں کا مسکن بھی سمجھے جاتے ہیں تاہم سندھ حکومت نے ان پہاڑوں کو نیلام کرنےکا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے اشتہارات بھی مشتہر کردیےگئے ہیں۔
تھر سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خاص ارباب لطف اللہ نے اس منصوبے پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔
ارباب لطف اللہ نے صوبائی وزیر معدنیات کے نام خط میں کارونجھر پہاڑوں کی نیلامی کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے بھرپور خدشات کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا کہ کارونجھر کے پہاڑوں کی نیلامی کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کرکے ان قیمتی پہاڑوں کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا جائے جس سے نہ صرف سیاحت کو فروغ ملے بلکہ تھر کے باسیوں کے تحفظات بھی دور ہو سکیں۔