فیصل آباد نمائندہ خصوصی
برطانیہ ماہر قانون دان بیرسٹر امجد ملک نے پرنسپل صابریہ سراجیہ ہائر سیکنڈری سکول نمبر ۲ فیصل آباد نواز گل سے آج انکی دعوت پر خصوصی ملاقات کی اور اپنے آبائی سکول کا دورہ کیا۔
بیرسٹر امجد ملک، چیئر ایسوسی ایشن آف پاکستانی لائرز یوکے، روچڈیل لاء ایسوسی ایشن کے پہلے ایشیائی صدر (2012-2013) ہیں ۔ وہ 2000 میں برطانیہ کے بہترین نوجوان انسانی حقوق کے وکیل کا ایوارڈ اپنے نام رکھتے ہیں ۔ انہوں نے پرنسپل صابریہ سراجیہ سکول نواز گل سے ملاقات کی۔
کالج پرنسپل نے انکا استقبال کیا اور سکول بینڈ نے سلامی دی۔
وہ اور انکے بھائی بریگیڈئر محمد ارشد اور ریاض احمد اپنے ادوار میں دس سال اپنی مادر علمی میں زیر تعلیم رہے۔ دونوں بھائیوں کو درس گاہ میں گزرے اچھے پرانے وقت یاد تھے اور انہوں نے خوبصورت الفاظ میں اس مادر علمی اور اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے خاص طور پر سابق پرنسپل میاں ضمیر الحق کی خدمات کو سراہا اور اساتذہ کرام کی محنت محبت اور شفقت کی تعریف کی۔
اساتذہ میں خان محمد خان ، ثناء اللہ، انور ، حافظ ، علوی ، صابری ، بشیر ، غلام مرتضی ، ماسٹر نصیر احمد خان ، اکرم عاصی اور دیگر اساتذہ کو شاندار الفاظ میں یاد کیا گیا۔ بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ آج وہ جو کچھ بھی حاصل کرچکے ہیں وہ اپنے والدین اور اساتذہ کی بدولت ہی ممکن ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ جنم بھومی میں انکی مادر علمی اسکا فخر اور اس سے وابسطہ جڑی یادیں انکا سرمایہ حیات ہیں ۔
پرنسپل صابریہ سراجیہ سکول نواز گل نے بیرسٹر امجد ملک کو ان کے اپنے ادارے میں خوش آمدید کہا اور پرنسپل کی حیثیت سے کیے گئے اقدامات اور سکول میں جاری منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بیرسٹر امجد ملک کو اس ادارے کے دفتر اور عمارت کی تزئین و آرائش میں کیے گئے انتظامی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سکول ہر سال سو مستحق بچوں کو یونیفارم کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
پرنسپل صابریہ سراجیہ سکول جناب نواز گل نے کہا کہ ڈاکٹر حنیف بٹ، بریگیڈیر محمد ارشد ، ڈاکٹر اعظم اور بیرسٹر امجد ملک جیسے طلباء سکول کا فخر ہیں ۔ انکا اپنی مادر علمی سے رابطہ رکھنا اور اسے مستحکم کرنا ہی دراصل انکی پہچان اور عزت ہے۔
بیرسٹر امجد ملک نے پرنسپل صابریہ سراجیہ سکول جناب نواز گل کو ایک یادگار تختی پیش کی۔
بیرسٹر امجد ملک نے اپنے پرانی درس گاہ کے بارے میں طلباء کے لیے فلاح و بہبود اور دور جدید میں مسابقت کا پیغام بھیجا اور پرنسپل کو اپنی کتاب پاکستان کا سفر پیش کی۔ سکول کے طلباء نے گارڈ آف آنر پیش کیااور سلامی دیکر اپنے طالبعلم کو رخصت کیا۔