ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی
سپریم کورٹ نے ایف ایٹ کچہری فٹ بال گراؤنڈ خالی کرانے اور وہاں بنائے گئے غیر قانونی وکلاء چیمبرز گرانے سے متعلق کیس میں رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر تے ہوئے سات روز میں جواب طلب کر لیا ہے ۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایف ایٹ کچہری فٹ بال گراؤنڈ خالی کرانے اور وہاں بنائے گئے غیر قانونی وکلا چیمبرز گرانے سے متعلق عدالتی فیصلے پر دائر نظر ثانی درخواست کی سماعت کی ۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرار نے وکلاء کے چیمبرز گرانے کیلئے جواب جمع کرایا ہے ،ایف ایٹ کچہری میں عدالتوں کی غیرقانونی تعمیرات کو گرا دیا گیا ہے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے ایف ایٹ کچہری میں قائم غیر قانونی وکلاء چیمبر اور عدالتیں گرانے کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی پرواہ نہیں کی،اسلام آباد کچہری میں غیر قانونی جگہوں پر قائم عدالتوں کا ڈھانچہ سپریم کورٹ کی کوششوں سے گرایا گیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے تو کچھ بھی نہیں کیا ، رجسٹرار ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات کو سنجیدہ نہیں لیا،رجسٹرار ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد جونیئر افسران پر چھوڑ دیا،رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد میں ناکام رہے،کیوں نہ رجسٹرار کو معطل کر دیں ، توہین عدالت میں سزا ہوئی تو رجسٹرار نااہل ہو کر گھر بھی جائے گا، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کا دماغ خراب ہے،رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ توہین عدالت نوٹس کا سات روز میں جواب دیں۔ عدالت عظمی نے معاملہ پر سماعت سات روز کیلئے ملتوی کرتے ہوئے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے آئندہ سماعت تک جواب طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے دو ماہ میں ایف ایٹ کچہری فٹ بال گراؤنڈ دو ماہ میں خالی کرانے وہاں بنائے گئے غیر قانونی وکلاء چیمبرز اور عدالتیں مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔ ایف ایٹ کچہری فٹ بال گراؤنڈ خالی کرانے اور وہاں بنائے گئے غیر قانونی وکلا چیمبرز اور عدالتیں مسمار کرنے کے عدالتی فیصلے پر اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے نظر ثانی درخواست دائر کر رکھی ہے.