ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس کی براہ راست نشریات کی درخواست چھ ، چار کے تناسب سے مسترد قرار دے دی ہے۔ 18 مارچ کو محفوظ کیا گیا مختصر فیصلہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے پڑھ کر سنایا۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے نظر ثانی کیس کی براہ راست کوریج کی درخواست دی تھی۔فیصلے کے مطابق 10 میں سے 6 ججز نے براہ راست کاروائی نشتر کرنے کی مخالفت کی۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی سماعت جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں دس رکنی لارجر بینچ نےکی۔اس موقع پر درخواست گزار جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور ان کی اہلیہ سرینا عیسٰی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا۔سناے گئے مختصر فیصلے کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس کی براہ راست نشریات کی درخواست اکثریتی فیصلے کی بنیاد پر مسترد قرار دی گئی ہے۔بنچ میں سے چھ ججز نے درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ دیا،جبکہ کہ چار ججز کے تحریر کردہ اختلافی نوٹ کے مطابق معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، عوامی مفاد کا کیس ہے،مذکورہ سپریم کورٹ ویب سائٹ پر براہ راست دکھایا جائے،عدالتی کارروائی کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر ڈالی جائے۔عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ معلومات تک کس انداز میں رسائی دے سکتی ہے یہ انتظامی معاملہ ہے، جسٹس فائز عیسی نے مختصر فیصلہ سناۓ جانے کے بعد عدالت سے استدعا کی کہ وه فیصلے تحریر کرنے اور اختلاف کرنے والے ججز کے نام جاننا چاہتے ہیں۔ جس پر جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ صبر کریں تفصیلی فیصلہ پڑھیں گے تو آپکو ناموں کا اندازہ ہوجائے گا۔معامله میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے نظر ثانی کیس کی براہ راست کوریج کی درخواست دی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے 18 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے اب نظرثانی درخواستوں پر سماعت ایک دن تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس میں کل دلائل دیں گے۔