Reg: 12841587     

ڈہرکی کے قریب ٹرینوں کو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 38 ہوگئی، متعدد زخمی

مشال ارشد سی ۔ایم انڈرگراونڈ نیوز

سکھر: ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس حادثے کا شکار ہوگئیں جس کے نتیجے میں جاں بحق مسافروں کی تعداد 38 ہوگئی۔
انڈرگراونڈ نیوزکے مطابق ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جارہی تھی اور سرسید ایکسپریس پنجاب سے کراچی جارہی تھی کہ ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈہرکی کے قریب پٹری سے اتر گئیں جب کہ اس دوران آنے والی سرسید ایکسپریس ڈی ریل بوگیوں سے ٹکراگئی۔

حادثہ ڈہرکی اور ریتی لین اسٹیشن کے قریب پیش آیا جس میں ملت ایکسپریس کی 8 اور سرسید ایکسپریس کے انجن سمیت 3 بوگیں پٹری سےاترگئیں۔

حادثے کی اطلاع ملنے کے چند گھنٹے بعد علاقے میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا، زخمیوں اور جاں بحق افراد کو صادق آباد، ڈہرکی اور میرپور ماتھیلو کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں اب تک 38 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ 60 سے زائد مسافر زخمی ہیں۔

ریلوے ذرائع نے تصدیق کی ہےکہ ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں ریلوے کے چار ملازمین بھی شامل ہیں جن میں 2 پولیس اہلکار ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ دونوں اہلکار سر سید ایکسپریس پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے اور انہوں نے خانیوال اسٹیشن سے ڈیوٹی جوائن کی۔

امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا

ذرائع کا کہنا ہےکہ اب بھی متعدد مسافروں کے ٹرین میں  پھنسے ہونے کا خدشہ ہے جس کے لیے ہیوی مشینری منگوائی گئی ہے۔

مقامی حکام کا بتانا ہےکہ رات گئے حادثے کی وجہ سے اندھیرے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور  دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ہیوی مشینری کے پہنچنے میں تاخیر ہوئی ہے تاہم  مقامی لوگ امدادی کارروائیوں میں حصہ لےرہےہیں۔

ایس ایس پی گھوٹکی کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر میڈیکل ریلیف کیمپ لگا دیا گیا ہے اور زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے جب کہ متاثرہ مسافروں کو ہرقسم کی امداد فراہم کررہے ہیں۔

حکام کے مطابق متاثرہ ٹرینوں کے مسافر ٹریکٹر ٹرالیوں پرسوار ہوکر قومی شاہراہ کی طرف روانہ ہوگئے۔

فوج کے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس اسٹاف بھی پہنچ گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق ٹرین حادثےکے مقام پر امداد اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں، فوج اور رینجرز کے دستے حادثے کے مقام پر پہنچے اور امدادی کام انجام دے رہے ہیں جب کہ پنوں عاقل سے ایمبولینسوں کے ساتھ فوجی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس بھی پہنچ گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق انجینئرنگ وسائل ضروری امداد اور بچاؤ کے لیے روانہ کر دیے گئے ہیں، فوج کی خصوصی انجینئر ٹیم اربن سرچ اینڈ ریسکیو راولپنڈی سے روانہ کر دی گئی ہے جب کہ ہنگامی انخلا کے لیے ملتان سے 2 ہیلی کاپٹر روانہ کیے جارہے ہیں۔

دونوں ٹرینوں کے ڈرائیور اور عملہ محفوظ

ڈی ایس ریلوے کا کہنا ہےکہ دونوں ٹرینوں کے ڈرائیور اور عملےکے افراد محفوظ ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبداللہ نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں 13 سے 14 بوگیاں پٹری سے اتر گئی ہیں اور 8 بوگیوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے، ابھی بھی کئی افراد بوگیوں میں پھنسے ہوئے ہیں، ہیوی مشینری کے نہ پہنچنے کی وجہ سے ہاتھ کے کٹر سے کام لیتے ہوئے لاشوں کو نکالا گیا ہے۔

جاں بحق افراد کے ورثا کیلئے 15 لاکھ روپے امداد کا اعلان

انڈرگراونڈ نیوزکےمطابق ریلوے حکام نے حادثے کی تحقیقات کے لیے 21 گریڈ کے افسر کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جب کہ ریلوے نے حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے 15 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے، زخمیوں کو ان کے زخموں کی نوعیت کے حوالے سے کم سے کم ایک لاکھ اور زیادہ سے زیادہ 3 لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

پاکستان کی ممتاز سیاسی شخصیت سابق رکن قومی اسمبلی و سابق پارلیمانی سیکرٹری دفاع چوہدری خورشید زمان جو برطانیہ کے دورے پر ہیں سماجی شخصیت چوہدری مصطفیٰ برداران نے اپنی رہائش گاہ پر عشائیہ دیا

Next Post

’تھوڑی سی عزت کا مظاہرہ کریں‘، کبریٰ کا سوشل میڈیا صارف کے سوال پر جواب

Related Posts
Total
0
Share