مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
کراچی: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے گجر نالہ کیس میں ریمارکس دیےکہ کراچی میں جو لیز دینے میں ملوث ہیں ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائیں گے اور یہ پہلا اقدام ہوگا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں گجر نالہ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی لئیق احمد عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈمنسٹریٹر نے عدالت کو بتایا کہ نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے، عمارتیں گرانے میں مشکلات ہوتی ہیں اور فنڈز کا مسئلہ ہوتا ہے جب کہ عمارتیں گرانے پر بہت خرچہ ہوگیا ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو یہاں لیز دینے میں ملوث ہیں ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائیں گے اور یہ پہلا اقدام ہوگا، آپ کی مشینری گل سڑ رہی ہے، ٹرک کھڑے ہوئے ہیں ملازمین نے ان کے پرزے نکال لیے ہیں، کے ایم سی کو کھوکھلا کردیا گیا ہے، پہلے کے ایم سی اپنا فنڈ خود پیدا کرتی تھی، کے ایم سی کے 80 فیصد عملے کو فارغ کریں، کوئی کام نہیں کرتے اور سارا دن دفاتر میں بیٹھے رہتے ہیں۔
جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ کراچی میں آفت آتی ہے تو کوئی نظر نہیں آتا، پچھلے سال کی بارشوں میں ہم نے دیکھ لیا، پہلے ہم دیکھتے تھے رات تین بجے ساری کچی پکی سڑکیں دھل جاتی تھیں، بچوں کے اسکول جانے سے پہلے سارا کچرا اٹھا لیا جاتا تھا،اب سب جگاڑوں میں لگے ہوئے ہیں۔