مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
’قیامت اور چپکے چپکے‘ جیسے ڈراموں میں شاندار اداکاری کرنے والی اداکارہ سدرہ نیازی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اداکاری سے قبل صحافت میں تھیں اور وہ نامور کرائم رپورٹر بننا چاہتی تھیں مگر اداکاری میں آ گئیں۔
سدرہ نیازی اے آر وائے کے مارننگ شو”گڈ مارننگ پاکستان”میں ایاز سموں، نوال سعید اور وسیم بادامی کے ساتھ شریک ہوئیں، جہاں تمام شخصیات نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق کھل کر باتیں کیں۔
سدرہ نیازی نے بتایا کہ انہوں نے صحافت میں تعلیم حاصل کر رکھی ہے اور انہوں نے بطور صحافی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
اداکارہ کے مطابق وہ لاہور میں کسی نیوز چینل میں کرائم رپورٹنگ کرتی تھیں اور ان کی شروع سے ہی خواہش تھی کہ وہ صحافت میں ہی رہیں۔
سدرہ نیازی نے بتایا کہ جب انہوں نے ایک سے دوسرے نیوز چینل میں جانا چاہا تو انہیں نیوز کاسٹنگ کی پیش کش کی گئی مگر انہوں نے انکار کردیا، کیوں کہ انہیں ہر وقت اسکرین پر آنے کا شوق نہیں تھا۔
اداکارہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ صحافتی کیریئر کے دوران ہی ان کی ملاقات ہم ٹی وی کی مالک و ڈراما ڈائریکٹر سلطانہ صدیقی سے ہوئی، جن سے انہوں نے اسکرپٹ پر کام کرنے سے متعلق تجویز مانگی تو سلطانہ صدیقی نے انہیں اسکرین پر آنے کا مشورہ دیا۔
سدرہ نیازی کا کہنا تھا کہ صحافت اور رپورٹنگ کرتے کرتے وہ پہلے ماڈلنگ کی دنیا میں داخل ہوئیں، پھر انہوں نے ایک جاننے والے ڈائریکٹر کی ٹیلی فلم ’لال‘ میں کام کیا، جس کے بعد وہ فلم ٹائم اداکارہ ہی بن گئیں۔
سدرہ نیازی کے مطابق اگرچہ انہوں نے اب تک بہت کم کام کیا ہے مگر انہیں اچھے کام کی وجہ سے کافی شہرت ملی ہے اور لوگ انہیں ان کی آواز سے ہی پہچان لیتے ہیں۔
کرائم رپورٹنگ کا ایک واقعہ بتاتے ہوئے سدرہ نیازی نے بتایا کہ انہیں ایک بار کوٹ لکھپت جیل میں غیرت کے نام پر قتل کرنے والے ملزم کے انٹرویو کرنے کا موقع ملا اور وہ ان کا انٹرویو کرکے ڈر گئیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ مذکورہ ملزم نے غیرت کے نام پر دو بہنوں کو قتل کیا تھا اور وہ کئی سال سے جیل میں تھا مگر اسے کوئی شرمندگی نہیں تھی۔
سدرہ نیازی نے اعتراف کیا کہ وہ حادثاتی طور پر اداکارہ بن گئیں مگر اب انہیں فیلڈ میں مزہ آ رہا ہے۔