لندن (عارف چودھری)
برطانیہ کے سیکریٹری برائے صحت میٹ ہین کوک کے استعفی کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نےساجد جاوید کو اس عہدے کے لیے چن لیا ہے۔ اپریل 2018 میں اس وقت کی وزیر اعظم تھیریسا مے کے دور میں بھی اس وقت کی سیکریٹری داخلہ امبر رڈ کے استعفے کے بعد ساجد جاوید کو وہ عہدہ سونپا گیا تھا, جس پر وہ بورس جانسن کے وزیر اعظم منتخب ہونے تک فائز رہے۔
برطانیہ کے سیکریٹری برائے صحت میٹ ہین کوک کے استعفی کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نےساجد جاوید کو اس عہدے کے لیے چن لیا ہے۔
جولائی 2019 میں بورس جانسن کے وزیر اعظم بننے کے بعد ساجد جاوید کو وزیر خزانہ بنایا گیا تھا لیکن وہ اس عہدے پر صرف چھ ماہ فائز رہے۔
اس عہدے سے استعفی دینے کے بارے میں خبریں تھیں کہ ساجد جاوید کی وزیر اعظم کے اس وقت کے مشیر اعلی ڈومینک کمنگز سے اختلافات کے باعث انھوں نے استعفی دیا تھا۔اپریل 2018 میں ُاس وقت کی وزیر اعظم تھیریسا مے کے دور میں بھی اس وقت کی سیکریٹری داخلہ امبر رڈ کے استعفے کے بعد ساجد جاوید کو وہ عہدہ سونپا گیا تھا جس پر وہ بورس جانسن کے وزیر اعظم منتخب ہونے تک فائز رہے۔
سیکریٹری داخلہ بننے کے بعد ساجد جایود نے اخبار سنڈے ٹیلی گراف سے بات کرتے ہوئے کہا ’اس کا مجھ پر اثر ہوا ہے۔ میرے والد پاکستان سے برطانیہ آئے تھے اور میں اس تارک وطن کی دوسری نسل ہوں۔‘
ساجد جاوید پہلے سیکریٹری داخلہ تھے جو لسانی اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں۔