بیوروچیف (اسلام آباد )
اسلام آباد: ملک بھر میں سونے کے زیورات اور جائیداد کی خرید و فرخت کے کام سے منسلک افراد کے لین دین کی نگرانی کے لیے دفتر قائم کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط کے تحت ریئل اسٹیٹ اور جیولرز کے غیر دستاویز لین دین کی نگرانی شروع کردی۔
ایف بی آر نے جیولرز اور ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کی نگرانی کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف نان فنانشل بزنس اور پروفیشنل دفتر قائم کردیا، دفتر اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت ان کاروبار میں کالے دھن کے استعمال کی نشاندہی کرے گا۔
مانیٹرنگ کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے ایف بی آر نے ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کے ساتھ عملہ بھی تعینات کیا ہے۔
حکومت نے گزشتہ برس دسمبر 2020 میں کالے دھن کی فنانسنگ کی نگرانی کے لیے قانون سازی کی تھی جس کے بعد ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس اور جیولرز کے لیے مشکوک لین دین کی رپورٹنگ کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایسا سسٹم بنایا گیا ہے جو مشکوک لین دین پر لال جھنڈے کا سائن دے دیتا ہے، ریجن ٹیکس آفس کراچی کے اسٹیٹ ایجنٹس اور جیولرز کے ساتھ آگاہی سیشن بھی کرے گا۔